اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 76سال سے سمگلنگ نے ملک کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔ وزیر اعظم میاں شہبازشریف نے اسلام آباد میں انسداد سمگلنگ کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چاروں صوبوں کے وزرااعلیٰ،چیف سیکرٹریز اورسول و فوجی افسران کوسلام پیش کرتا ہوں، مشکور ہوں کہ آج آپ وقت نکال کر یہاں تشریف لائے۔
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں نئی منتخب حکومتیں الیکشن کے نتیجے میں آچکی ہیں، پاکستان میں ہمیں مختلف حوالوں سے چیلنجز کا سامنا ہے، ملک میں اس وقت سیاسی افراتفری کا خاتمہ ضروری ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو یکسوئی کے ساتھ پاکستان کو چیلنجز سے نکالنا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری مخلوط حکومت نے چینی ایکسپورٹ کیلئے ڈھائی لاکھ ٹن کی اجازت دی تھی، چینی افغانستان سمگل ہوئی، جو چینی فروخت کرکے ہم ڈالر کما سکتے تھے وہ افغانستان سمگل ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ 400یا 500ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے،نگران حکومت میں توانائی کے شعبے میں 58ارب روپے کی چوری ریکور ہوئی، نگران دور حکومت میں سمگلنگ کے خاتمے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اور صوبوں کے تعاون سے انسداد سمگلنگ میں مددملی، اگر ارادہ ہوتو پہاڑ ،سمندر اور تمام رکاوٹیں ختم ہوجاتی ہیں، ہم قرضوں کی زندگی بسر کررہے ہیں، قرضوں سے چھٹکارا پانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ صنعت اور زراعت کو فروغ دیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پٹرولیم کے میدان میں بھی گیس کی چوری ہوتی ہے، کھربوں روپے کے محصولات آنے چاہئیں لیکن نہیں آتے، موجودہ ٹیکسیشن کے نظام میں کھربوں کے محصولات آسکتے تھے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے محصولات نہیں آتے،عدالتوں میں 2700ارب روپے کے محصولات ہیں، اگر 2700ارب روپے میں سے آدھے بھی واپس آجائیں تو ترقیاتی کام ہوسکتے ہیں، ہمارے قرضوں کے دارومدار پر کمی آسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ میری اور ہم سب کی انفرادی ذمہ داری ہے، ایف بی آر کی 100فیصد ڈیجیٹائزیشن کاکام شروع ہوگیا ہے،اچھے افسران کو آگے لیکر آئیں گے،خراب لوگوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عدالتوں میں محصولات کے کیسز میں ملی بھگت سے تاریخیں دی جاتی ہیں،معاملہ التوا کا شکار کیا جاتا ہے،اس وقت دونوں طرف سے وکلا ملے ہوئے ہیں، تاریخوں پر تاریخیں دی جارہی ہیں، معیشت کا جنازہ نکلا ہوا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لائن آرڈر کے حوالے سے ہماری پرسوں میٹنگ ہوچکی ہے، بشام میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا، جس میں ہمارے چائنہ سے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، دشمن تو طاق میں ہے،دشمن کی سازشوں کو ناکام کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ حالات مشکل اورچیلنجز درپیش ہیں، وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جو ہمت نہیں ہارتیں، یقین ہے پاکستانی قوم میں چیلنجز کا سامنا کرنے کی طاقت ہے، ہم مل کر مسائل کو حل کریں گے اور ایک دن کامیابی کا جھنڈا گاڑیں گے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے مل کر کام کرنا ہے کہیں بھی لچک نہیں دکھانی، ہم کہیں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، جہاں کوئی جزا ہوگی ہم سراہیں گے اور سزا میں کوئی تاخیر نہیں کریں گے۔