چینی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں، چینی شہریوں، منصوبوں اوراداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ مل کرکام کرتے رہیں گے۔ ترجمان فارن آفس کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ بشام کے قریب ہونے والے گھناؤنے دہشت گرد حملے کے بعد چینی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہیں، اس طرح کی گھناؤنی کارروائیاں ہر قسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین قریبی دوست اور آہنی بھائی ہیں، ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ بشام دہشت گردانہ حملہ کی منصوبہ بندی پاک چین دوستی کے دشمنوں نے کی، ہم مل کر ایسی تمام قوتوں کے خلاف پوری عزم کے ساتھ کارروائی کریں گے اور انہیں شکست دیں گے، پاکستان میں چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت سکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت سکیورٹی ایجنسیز کے سربراہ ، وفاقی وزراء، آئی جیز اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے، اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے شرکاء کو وزیرداخلہ محسن نقوی نے گزشتہ روز ہونے والے بشام واقعہ پر بریفنگ دی، اجلاس میں سکیورٹی اداروں کے سربراہان کی جانب سے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی گئی، جس پر وزیراعظم نے ملک بھر میں موجود تمام چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم آفس نے اعلیٰ سطح کے اس ہنگامی سکیورٹی اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ اجلاس میں ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے معصوم شہریوں پر ہونے والے گھناؤنے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیر اعظم نے حملے کے بے گناہ متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی، شہباز شریف نے پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان بھائی چارے کے پائیدار رشتے پر زور دیا اور کہا کہ پوری قوم چینی جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہے، وحشیانہ فعل کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اعلامیے سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی لوگوں نے حملے کا جواب دیا اور کہا کہ حملے سے بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو سکتی تھیں، ریاست کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مکمل مشترکہ تحقیقات کی جائیں، پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کا مقصد بداعتمادی پیدا کرنا ہے، دہشت گردی ایک بین الاقوامی خطرہ ہے، پاکستان کے دشمنوں نے پاکستان کی ترقی روکنے کے لیے دہشت کو ہتھیار بنایا ہے۔