غیر قانونی بھرتی کیس،پرویز الٰہی اور محمد خان بھٹی کی درخواست ضمانت خارج

اینٹی کرپشن عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے محفوظ فیصلہ سنادیا،عدالت نے ملزمان سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی اور محمد خان بھٹی کی ضمانتیں خارج کرنے کا حکم دیا

لاہور ( نیوز ڈیسک ) غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور ان کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کی درخواست ضمانت خارج کر دی،لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے محفوظ فیصلہ سنادیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں ملزمان سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی اور محمد خان بھٹی کی ضمانتیں خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے گزشتہ روز وکلاءکے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھاجسے آج سنایا گیا ہے۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے پرویز الٰہی اور محمد خان بھٹی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔خیال رہے کہ پرویز الٰہی پر کرپشن کے دو مقدمات میں19مارچ کو فرد جرم عائد نہیں کی گئی کیونکہ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے حکام نے طبی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش نہیں کیا تھا۔
اس سے قبل عدالت نے 25جنوری کو پرویز الٰہی سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم کیلئے طلب کیاہوا تھا۔19 ستمبر کو پرویز الٰہی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر دوبارہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔قبل ازیں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے محاصرے کے بعد یکم جون کو انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کی ایک ٹیم اور پولیس نے انہیں گرفتار کیاتھا۔
انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کے مطابق پرویز الٰہی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔اے سی ای کے ترجمان کے مطابق غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کو میرٹ کے خلاف بھرتی کیاگیا تھا۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے گجرات اور منڈی بہاوٴالدین سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے نتائج تبدیل کئے تھے اس سلسلے میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کیا گیاتھا۔4 جون لاہور کی سیشن کورٹ نے غیر قانونی تقرری کیس میں پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، 20 جون کو پرویز الٰہی کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوگئی تھی۔