چیئرمین پی اے سی کی سیٹ اپوزیشن کا استحقا ق ہے، حکومت فیصلہ نہیں کرسکتی کہ کمیٹی کو کون ہیڈ کرے گا؟پی ٹی آئی کے اندر کوئی گروپ نہیں ہے، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے پی اے سی چیئرمین شپ کیلئے شیرافضل مروت کا نام دیا ہے، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سیٹ اپوزیشن کا استحقا ق ہے، حکومت فیصلہ نہیں کرسکتی کہ کمیٹی کو کون ہیڈ کرے گا؟ پی ٹی آئی کے اندر کوئی گروپ نہیں ہے۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اختلافات اور جھگڑے ہر جماعت میں ہوتے ہیں،بحث ومباحثے میں تکرار ہوتی ہے کوئی بڑی بات نہیں، کورکمیٹی میں بحث ومباحثہ ہوا کوئی ہاتھا پائی نہیں ہوئی، لیکن عمران خان کی رہائی، مینڈیٹ واپس لینے کی جدوجہد میں سب متحد ہیں۔
فطری عمل ہے عمران خان جب جیل میں گئے، اسد عمر، فواد چودھری، علی زیدی ، عمران اسماعیل جب چلے گئے تو خلاء پیدا ہوا، اس دوران وکلاء نے بڑا کردار ادا کیا، پی ٹی آئی آگ کے دریا سے نکلی ہے یہ عام بات نہیں ہے۔
ہمارے لیڈر پر 200 سے زائد کیسز کئے گئے، لیڈر جیل میں ہے۔ عمران خان نے اختیار دیا کہ بیرسٹر گوہر کے ذریعے مجھ سے پیغام رسانی کی جائے۔
پی ٹی آئی نے پی اے سی چیئرمین شپ کیلئے شیرافضل مروت کا نام دیا ہے، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سیٹ اپوزیشن کا استحقا ق ہے، حکومت فیصلہ نہیں کرسکتی کہ کمیٹی کو کون ہیڈ کرے گا؟پی ٹی آئی کے اندر کوئی گروپ نہیں ہے۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء بیرسٹر گوہرعلی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کے دوران آج اسی یونیورسٹی کے فنائنس آفیسر نے عدالت میں یہ بیان جمع کروایا ہے کہ عمران خان نے اس میں نہ سرکار کو کوئی نقصان پہنچایا ہے اور نہ ہی اپنی ذات کو فائدہ دیا ہے یہ بیان ثابت کرتا ہے کہ عمران خان پر بنایا گیا ہر کیس بوگس ہے صرف جیل میں رکھنے کے لئے ان پر جھوٹے کیسسز بنائے گئے ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان کا پیغام ہے کہ ڈٹے رہئیے ہم نے مینڈیٹ کی واپسی کے لئیے مکمل جدوجہد کرنی ہے، آنے والے دنوں میں پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی سیٹوں پر الیکشنز ہے، قومی اسمبلی کی نشستوں پر بھی انتخابات ہے اس کے لئے ہمیں بھر پور تیاری کرنی ہے۔