اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے 18مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا، افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ اسحاق ڈارباہمی میٹنگز کے سلسلے میں برسلز میں موجود ہیں، سمٹ میں وزیرخارجہ نیوکلیئر اورتوانائی پر روشنی ڈالیں گے ، وزیر خارجہ دنیا کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کو کئی بار ٹھوس شواہد دیئے اور یہ مطالبہ کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ غزہ میں معصوم بچوں کو نشانہ بنانابربریت سے کم نہیں، بے گناہ افراد،شہری آبادی کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے، پاکستان غزہ میں ہسپتالوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے ، بھارت مقبوضہ کشمیر کی 14سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرچکا ہے، مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار رائے پر پابندی کی مذمت کرتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔