معیشت کی بحالی اور مہنگائی پر قابو میری حکومت کی اولین ترجیح ہے

عوام مہنگائی میں پِس رہی ہے اور اشرافیہ کو سبسڈی دی جارہی ہے، ٹیکس چوروں اور ٹیکس چوری میں ملی بھگت کرنے والے افسران کو نہیں چھوڑیں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف کا خطاب

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ معیشت کی بحالی اور مہنگائی پر قابو میری حکومت کی اولین ترجیح ہے، عوام مہنگائی میں پِس رہی ہے اور اشرافیہ کو سبسڈی دی جارہی ہے، ٹیکس چوروں اور ٹیکس چوری میں ملی بھگت کرنے والے افسران کو نہیں چھوڑیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت نئی منتخب وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا۔
وزیراعظم نے کابینہ شرکاء سے گفتگو میں نئی منتخب حکومت کا روڈ میپ واضح کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں اشیائے خورونوش اور روز مرہ کی دیگر اشیاء کی قیمتوں کے کنٹرول کے لئے فی الفور ایک کمیٹی قائم کی جائے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافے اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، وزارت تجارت کی سفارش پر کیلوں اور پیاز کی برآمد پر 15 اپریل 2024 تک پابندی عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے نو منتخب کابینہ اراکین کو مبارکباد پیش کی اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے شرکاء سے گفتگو میں نئی منتخب حکومت کا روڈ میپ واضح کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ معیشت کی بحالی اور مہنگائی پر قابو میری حکومت کی اولین ترجیح ہے، عوام مہنگائی میں پِس رہی ہے اور اشرافیہ کو سبسڈی دی جارہی ہے، ٹیکس چوروں اور ٹیکس چوری میں ملی بھگت کرنے والے افسران کو نہیں چھوڑیں گے، سرکاری اداروں میں کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے کیفرکردار تک پہنچائیں گے، ٹیکس میں اضافہ نہیں بلکہ ٹیکس بیس میں اضافہ کریں گے۔
مزید برآں وزیراعظم محمد شہبازشریف کی صدارت میں پیٹرولیم کے شعبے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے تیل گیس دریافت، ریفائننگ اور تقسیم میں سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہمی کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم نے رمضان المبارک میں صارفین کو بجلی وگیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ حکومت کا کام نجی شعبے کو سہولیات فراہمی اور معاشی طور پر کمزور طبقے کے مفادات کا تحفظ ہے۔
وزیراعظم کی ٹائٹ گیس اور زیر سمندر تیل وگیس کے ذخائر دریافت کرنے کے حوالے سے خصوصی ہدایت کی۔ افسوس کہ ماضی میں پاکستان کی سمندری حدود میں موجود وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے اقدامات نہ اٹھائے گئے، سمندری حدود میں تیل وگیس کے وسیع ذخائر سےاستفادہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ملک میں پیٹرولیم کی ریفائننگ کی استعداد کو بڑھایا جائے، گیس اور تیل کے شعبے کے گردشی قرضے کو ختم اور مسئلے کے دیرپا حل کیلئے جامع لائحہ عمل طلب، متعلقہ شعبے میں چوری کرنے والوں کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ گیس پر سمارٹ میٹرنگ سے خسارے کو کم کیا جائے، عوام کے خون پسینے کی کمائی، قومی خزانے کو مزید نقصان نہیں پہنچنے دوں گا، وزیراعظم نے صارفین کو سستے داموں ایل پی جی کی فراہمی کی ہدایت کی۔ ایل پی جی شعبے کی کڑی نگرانی یقینی بنانا ہوگی، صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے، صنعتوں میں انرجی ایفیشنٹ مشینری کی تنصیب یقینی بنائی جائے، روزمرہ گھریلو استعمال کی اشیاء کو گیس کی بجائے بجلی پر چلانے کی حوصلہ افزائی کی جائے، گزشتہ دور حکومت میں توانائی بچت کیلئے مرتب لائحہ عمل پر عملدرآمد کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی۔
وزیر اعظم نے توانائی کے شعبے کے انتظامی ڈھانچے کو بین الاقوامی خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں میرٹ پر ملک کے باصلاحیت افراد کو تعینات کیا جائے، توانائی کے متعلق قلیل، وسط اور طویل مدتی لائحہ عمل ترجیحی بنیادوں پر مرتب کیا جائے، وزیراعظم نے معدنی ذخائراور برآمدات میں اضافے کیلئے بھی جامع لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سالانہ 4 ارب ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کی جارہی ہیں۔