اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن چیلنج کرنے کا اعلان

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو کل 5 مارچ کو چیلنج کیا جائے گا، ساڑھے 8 لاکھ پی ٹی آئی ممبران میں سے 940 ممبران نے ووٹ ڈالا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماءاکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو کل 5 مارچ کو چیلنج کیا جائے گا۔ ساڑھے 8 لاکھ پی ٹی آئی ممبران میں سے 940 ممبران نے ووٹ ڈالا، 0.11 فیصد پی ٹی آئی ممبران نے تازہ ترین انٹرا پارٹی الیکشن میں ووٹ ڈالا۔
ملک میں شفاف الیکشن کا مطالبہ کرنے والوں کا انٹرا پارٹی الیکشن تاریخ میں ایک نیا سیاہ باب ہے۔ انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر اس فراڈ کو کیسے تسلیم کریں۔یا د رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیف الیکشن کمشنر روٴف حسن نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران روٴف حسن نے بتایا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر گوہر چیئرمین اور عمر ایوب سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم کرے گا اور ہمیں انتخابی نشان واپس ملے گا۔ روٴف حسن نے مزید کہا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کے ساتھ یہ معاہدہ ہے کہ انتخابی نشان واپس ملنے پر پارلیمانی پارٹی دوبارہ پی ٹی آئی میں شامل ہوجائے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نے دوبار ہمارے انتخابات کو مسترد کیا، الیکشن کمیشن کی گزارشات کی بنیاد پر انٹراپارٹی انتخابات کروائے۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ 4 صوبوں اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات ہوئے۔ چیئرمین کےلئے 4 پینل سامنے آئے تھے جس میں سے 3 اسکروٹنی میں فائنل کئے گئے تھے۔ان کا مزید کہناتھا کہ سندھ میں دو پینل سامنے آئے تھے اپیل کے دوران ایک پینل کے خرابیاں تھیں یوں، حلیم عادل شیخ صدر پی ٹی آئی سندھ بلامقابلہ منتخب ہوئے جبکہ خیبر پختونخوا میں بھی علی امین گنڈاپور کا واحد پینل سامنے آیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 3 امیدواروں کے پینل سامنے آئے، منیر بلوچ کے مقابلہ میں داود شاہ کا پینل کامیاب ہوا ہے، یوں بلوچستان سے نوجوان قیادت سامنے آئی تھی۔