شہریار آفریدی کی گرفتاری،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کیس میں بڑی پیش رفت

اسلام آباد ہائیکورٹ کا 16 جنوری سے کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ ،جسٹس بابر ستار نے ایک صفحے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کے خلاف اختیارات سے تجاوز کرکے ایم پی او جاری کرنے کے کیس کی روزانہ کی بنیادپر سماعت ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کے خلاف توہین عدالت کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 16 جنوری سے کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ کیا۔ جسٹس بابر ستار نے ایک صفحے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
حکم نامےمیں کہا گیا کہ وکلا کی عدم دستیابی کی وجہ سماعت نا ہو سکی ، چ ٹرائل مکمل کرنے کے لئے آئندہ سماعت 16 جنوری سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی ۔ ڈی سی اسلام آباد اور دیگر بیان حلفی یا کوئی دستاویز جمع کرانے چاہتے ہیں تو کرا سکتے ہیں۔ شہریار آفریدی کے خلاف اختیارات سے تجاوز کرکے ایم پی او جاری کرنے پر توہین عدالت کی کاروائی جاری ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر و دیگر دو افسران کے خلاف بھی توہین عدالت کاروائی جاری ہے۔خیال رہے کہ شہریار آفریدی توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔عدالت عالیہ کے جسٹس بابر ستار کی عدالت سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہ کہ بادی النظر میں افسران نے جان بوجھ کر انصاف کے نظام کو فرسٹریٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔
مختلف عدالتوں کی طرف سے کالعدم قرار دیے جانے کے بعد ایک ہی گراؤنڈ پر بار بار ڈیٹنشن آرڈرز جاری کئے گئے،عدالت کی طرف سے شوکاز نوٹس جاری کئے جانے کے بعد بھی ڈپٹی کمشنر نے ڈیٹنشن آرڈرز جاری کیے، پولیس افسران نے بھی حقائق کے بغیر رپورٹس جاری کیں،پولیس رپورٹ کے مطابق شہر یار آفریدی نے جیل میں ملاقات کرنیوالوں کو پرتشدد سرگرمیوں پر اکسایا،عدالت نے شہریار آفریدی سے جیل میں ملاقات کرنیوالوں کی فہرست مانگی تو فراہم نہیں کی گئی،ایسے بھی کوئی شواہد اکٹھے نہیں کئے گئے کہ کونسا شخص شہر یار آفریدی سے ملاقات کے بعد پر تشدد سرگرمی کا حصہ بنا،ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن و دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس میں باقاعدہ ٹرائل 28 ستمبر سے شروع ہوگا۔