رجسٹرار سپریم کورٹ کی زیر صدارت اجلاس ختم، اسلام آباد پولیس کا کوئی افسر اجلاس میں نہ آیا

رجسٹرار سپریم کورٹ کے ذمہ دار پولیس فسران کے نہ آنے پر اظہار تشویش،رجسٹرار کی ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو پیر کے دن سیکورٹی پلان اور انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پی ڈی ایم کے ممکنہ دھرنا کے پیش نظر رجسٹرار سپریم کورٹ نے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا،رجسٹرار سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر اور آئی جی کو طلب کیا۔اجلاس میں سیکیورٹی کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔رجسٹرار سپریم کورٹ کی زیر صدارت سیکورٹی سے متعلق اجلاس ختم ہو گیا۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اجلاس کے بعد سپریم کورٹ سے روانہ ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پولیس کا کوئی افسر اجلاس میں شرکت کیلئے نہ آیا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے ذمہ دار پولیس افسران کے نہ آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ رجسٹرار نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو پیر کے دن سیکورٹی پلان اور انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ڈیمو کریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم )نے پیر کو سپریم کورٹ آ ف پاکستان کے رویئے کے خلاف پیر کو عدالت عظمیٰ کے سامنے دھرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان کو بتایا جائیگا کہ سپریم کورٹ ’مدر آف لا‘ ہے ’مدر ان لا‘ نہیں ۔
جمعہ کو پی ڈی ایم کے رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سپریم کورٹ جرم کے خاتمے کی وجہ ہے ، سپریم کور ٹ جرم کو تحفظ دے رہی ہے ، یہ مجرم کو کیفر کر دار تک پہنچانے کی بجائے مجرم کو تحفظ دے رہے ہیں ، جب عمران خان کو سات ارب روپے کے غبن کے کیس میں گرفتار کیا گیا ، سپریم کورٹ نے اس حوالے سے ان کو سہولتیں مہیا کیں، سپریم کورٹ نے غبن کو تحفظ دیا ، غبن او ر غبن کر نے والے کی حوصلہ افزائی کی ۔
نہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے بعد ہائی کورٹ نے بھی فیصلے دیئے ہیں کہ نو مئی کے بعد جو واقعات ہوئے ہیں اس حوالے سے کسی بھی مقدمہ پر کارروائی نہ کی جائے ،عمران خان کے خلاف کسی بھی مقدمے میں ان کو گرفتار نہ کیا جائے ،یہاں تک بھی کہاگیا ہے کہ اگر کسی مقدمے کا ان کو علم بھی نہ ہو تب بھی اس مقدمہ میں گرفتار نہ کیا جائے ۔