چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کر لیا گیا

سابق وزیراعظم کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا،عمران خان کی گرفتاری کے دوران وکلا اور پولیس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کر لیا گیا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کر کے اسلام آباد ہائیکورٹ سے لے جایا جا چکا ہے۔میڈیا کے مطابق رینجرز نے سابق وزیراعظم کو حراست میں لیا،عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ احاطے سے گرفتار کیا گیا۔ نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم کو گرفتار کیا،القادر ٹرسٹ کیس میں یکم مئی کو عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
عمران خان کی گرفتاری کے دوران وکلا اور پولیس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر اظہارِ برہمی کیا ہے،چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ہائیکورٹ کی حدود سے عمران خان کو گرفتار کیا گیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے شیشے بھی توڑے گئے۔

مراد سعید نے دعوٰی کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو تشدد کر کے گرفتار کیا گیا جبکہ فواد چوہدری نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ پر رینجرز نے قبضہ کر لیا،وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور عمران خان کی گاڑی کے گرد گھیرا ڈال لیا گیا۔


قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی 7 مقدمات میں ضمانت منظور کی گئی،عدالت میں عمران خان کی 7 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے سات مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانتیں 30 مئی تک منظور کیں۔ عمران خان کی 7 مقدمات میں ضمانت منظور کی گئی،عدالت نے عمران خان کو 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے ہدایت کی عمران خان کی 7 درخواستوں پر ان کے دستخط کروائیں اور انگوٹھے لگوا لیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی ڈویژن بینچ نے 7 مقدمات پر سماعت کی،عمران خان کو وہئیل چئیر پر عدالت لایا گیا۔

اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، حالات معمول کے مطابق ہیں، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی ہوگی۔

عمران خان کو گرفتار کیوں کیا؟، آئی جی اسلام آباد 15 منٹ میں عدالت طلب

سابق وزیراعظم عمران خان کی احاطہ عدالت سے گرفتاری پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو 15 منٹ میں طلب کرلیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ 15 منٹ میں آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ پیش ہوں، اگر پیش نہ ہوئے تو وزیراعظم کو بلا سکتے ہیں۔