سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 92 کروڑ روپے کتوں کی نسل کشی کے لیے استعمال کیئے گئے، لیکن اس کے بعد یہاں کتوں کی تعداد بہت بڑھ گئی، صوبے میں انسدادِ کرپشن کی ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔
ملیر کورٹ میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے حق کی آواز کو آگے پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے پہلے گھر کے بچوں کو خطرہ تھا، اب سندھ حکومت کی وجہ سے لوگوں کو کتوں سے بھی خطرہ ہو گیا ہے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری یہ معاملات دیکھیں کہ عوام کو کیا مسائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحت کی صورتِ حال بہت خراب ہے، یہاں میتوں کو گدھا گاڑی پر لے جایا گیا، سندھ حکومت کا اربوں کا بجٹ ہے لیکن یہاں ایمبولینس سروس نہیں۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ اس صوبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے، سندھ میں جمہوریت نہیں سوک ڈکٹیٹر شپ ہے، ان لوگوں نے ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیئے۔
انہوں نے کہا کہ میں ہر وقت عوام میں ہی رہتا ہوں، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ یہ ملک دیوالیہ ہو جائے۔
حلیم عادل شیخ نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں پولیس گردی بہت زیادہ عام ہے مگر حلیم عادل شیخ اپنے اوپر بنائے گئے کیسز کا سامنا کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وفاق کی جانب سے اس سال عوام کے لیے بہت سے ریلیف دیئے جائیں گے۔