عمران خان ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں سے کسی کے ساتھ بھی ہاتھ نہیں ملائیں گے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) پی ڈی ایم کے فورم پر جمع ہونے والی جماعتوں نے ایک دوسرے کے ساتھ جو کچھ کیا اس پر عوام حیران ا ور حکمراں جماعت شادیانے بجاتی نظر آتی ہے۔بات تو پیپلز پارٹی سے شروع ہوئی کہ پی ڈی ایم بنانے کا مشورہ بھی انہوں نے دیااور اس میں سب سے زیادہ بیانیہ بھی انہی کا چلااور سب سے زیادہ فائدے بھی انہوں نے بٹورے اور اپنی ڈیل مکمل کرنے کے بعد انہوں نے پی ڈی ایم کو ایسے دور پھینکا جیسے آج کل ماسک استعمال کرنے کے بعد بہت دور پھینک دیا جاتا ہے۔
پیپلز پارٹی کومقدمات میں بھی ریلیف ملااور سینیٹ میں بھی کامیابی مل گئی اور جب اس نے ن لیگ کے ساتھ دو دو ہاتھ کیے اور پی ڈی ایم کو کھلا راستہ دیاتو وہاں سے یہ تاثر ملا کہ شاید پیپلز پارٹی نے حکومتی پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے اور آمدہ الیکشن وہ پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر لڑے گی اورشائد کہیں حکومت میں آنے کی پوزیشن میں بھی آجائے۔

اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی طاہر ملک نے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب کبھی بھی ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ نہیں ملائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈیلز بھی ہو رہی ہیں اور معاملات آگے پیچھے بھی ہو رہے ہیں جس کے تحت انہیں کچھ اپنے لوگ بھی قربان کرنا پڑ رہے ہیں جبکہ اپوزیشن کے کچھ لوگوں کو اپنے وعدے کے خلاف ڈھیل بھی دینا پڑ رہی ہے مگر جس قسم کی باتیں ہو رہی ہیں کہ پی ٹی آئی پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملا لے گی تو ایساممکن ہی نہیں ہے کیونکہ عمران خان صاحب کبھی بھی اپنے مزاج کے خلاف نہیں جائیں گے۔
ڈیلز وغیرہ ہونے اور حکومتی معاملات چلانے کے لیے انہیں خاصا کچھ قربان کرنا پڑ رہا ہے مگر ایسا ابھی تک ممکن نہیں ہوا کہ عمران خان صاحب اپنے مزاج کے بھی خلاف چلے جائیں کیونکہ ان میں انا بہت ہے اور وہ جس معاملے کو انا کا مسئلہ بنا لیں تو پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھتے اور اسی لیے مجھے اندازہ ہے کہ کسی بھی اپوزیشن پارٹی کے ساتھ وہ بھی خاص طور ر ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت بچانے کے لیے ایسی ڈیل نہیں کریں گے کہ جس پر وہ پشیمان ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں