خفیہ اداروں نے پنجاب، خیبرپختونخواہ میں الیکشن کے دوران خطرات سے خبردار کردیا

عمران خان ، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی جان کوشدید خطرات لاحق ہیں، سیاسی رہنماؤں کی جانوں کو شدید خطرات ہیں، اگرانتخابی نتائج نہ مانے گئے توپھر ایک نیا تنازع پیدا ہوسکتا ہے۔الیکشن کمیشن کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن میں اعلیٰ سطحی اجلاس میں خفیہ اداروں نے پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں انتخابات کے دوران خطرات سے خبردار کردیا۔سیاسی رہنماؤں کی جانوں کو شدید خطرات ہیں، اگرانتخابی نتائج نہ مانے گئے توپھر ایک نیا تنازع پیدا ہوسکتا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن مین اعلیٰ سطحی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے جس کے تحت خفیہ اداروںآ ئی ایس آئی اور آئی بی نے پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں انتخابات کے دوران سیاسی قیادت کی جانوں کو لاحق خطرات سے خبردارکرتے ہوئے فی الحال الیکشن کی مخالفت کی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ عمران خان ، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی جانوں کو شدیدخطرات لاحق ہیں، دیگر سیاسی رہنماؤں کو بھی خطرات لاحق ہیں، انتخابات کے نتائج کسی ایک جماعت نے بھی ماننے سے انکار کیا تو نیا تنازع پیدا ہوسکتا ہے۔
مزید برآں نیوز ایجنسی کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا نے انتخابات کیلئے ساڑھے 3لاکھ اضافی نفری مانگ لی۔

نجی ٹی وی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدرات پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں احساس اداروں کے حکام بھی شریک ہوئے، الیکشن کمیشن نے اداروں کی سیکورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی اور دونوں صوبوں کے انتخابات کیلئے 3 لاکھ 53 ہزار اضافی نفری مانگ لی۔حکام کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پنجاب میں پولیس کے علاوہ 2 لاکھ97 ہزار دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار درکار ہوں گے جبکہ خیبر پختونخوا میں 56ہزار مزید نفری درکار ہوگی۔
بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ دونوں صوبوں میں تقریبا 67ہزار پولنگ سٹیشنز قائم کیے جائیں گے، پنجاب میں تقریبا 52ہزار جبکہ کے پی میں 15ہزار پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے۔ڈی آر اوز انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کریں گے جبکہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن میں سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ دیگر ادروں کے سکیورٹی اہلکار درکار ہوں گے۔