سانحہ ماڈل ٹاؤن میں رانا ثنااللہ جیسے لوگوں کو سزا ہو چکی ہوتی تو آج زمان پارک واقعہ نہ ہوتا

جوڈیشل انکوائری کے ملزمان میں سرفہرست محسن نقوی اور آئی جی پنجاب ہیں، جوڈیشل انکوائری کرکے قصور وار کو پھانسی دی جائے۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کا نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی پریس کانفرنس پر ردِعمل

لاہور (نیوز ڈیسک) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی ہلاکت سے متعلق پریس کانفرنس پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کا ردِعمل سامنے آیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحہ میں رانا ثنااللہ جیسے لوگوں کو سزا ہو چکی ہوتی تو آج زمان پارک واقعہ نہ ہوتا۔
جوڈیشل انکوائری کے ملزمان میں سرفہرست محسن نقوی اور آئی جی پنجاب ہیں۔جوڈیشل انکوائری کر کے قصور وار کو پھانسی دی جائے۔پرویز الہیٰ نے مزید کہا کہ آئی جی پنجاب، انتظامیہ اور پولیس علی بلال کی شہادت میں برابر کے قصور وار ہیں۔ایسی مثال بنائی جائے تا کہ آئندہ انتظامیہ اپنے اختیارات اپنے گریبان تک رکھے۔انتظامیہ کے تمام قصوار افراد کو کٹہرے میں لایا جائے۔
اب سے کچھ دیر قبل نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس کی تھی جس میں پی ٹی آئی کارکن کی موت کو حادثہ قرار دیا گیا تھا۔ آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا ہمیں خبر ملی کے اس شخص کی موت تشدد سے نہیں ہوئی۔ ایک شخص نے بیٹے کی ہلاکت پر انصاف کی اپیل کی۔پولیس نے فوری طور پر علی بلال کے والد کے پیغام پر تحقیقات کا آغاز کیا۔
لیاقت علی کو بیٹے کی ہلاکت سے متعلق پوری معلومات دی جائیں گی۔آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ کالے رنگ کی گاڑی سروسز اسپتال آنے کی ویڈیو رپورٹ ہوئی۔ ظل شاہ کا جسد خاکی کالے رنگ کی گاڑی میں سروسز اسپتال چھوڑا گیا۔ گاڑی 31 کیمروں کے ذریعے برآمد کی،گاڑی کے ڈرائیور کا نام جہانزیب ہے۔ڈرائیور کی داڑھی تھی جو حادثے کے بعد میں اس نے صاف کر لی۔
گاڑی کا مالک راجہ شکیل ہے جو پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کا رکن ہے۔گاڑی پر مقتول کا خون ہے۔ راجہ شکیل نے ساڑھے 8 بجے حادثے کی اطلاع یاسمین راشد کو دی۔ راجہ شکیل اگلے دن یاسمین راشد کے ساتھ زمان پارک گئے،راجہ شکیل ساری معلومات یاسمین راشد کو دیتے تھے۔ زبیر نیازی کو بھی کال کرکے حادثے سے متعلق اطلاع دی۔ کسی بھی شہری کی ہلاکت کوئی معمولی واقعہ نہیں۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ وعدہ کرتا ہوں پورے کیس کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔پولیس ٹیم نے ٹریس کیا اور جو کام کیا قابل تعریف ہے ۔ سازش ناکام ہوئی، ٹیکنیکل ٹیم کی محنت سے شواہد ملے۔