لاہور پولیس کی شیلنگ اور تشدد سے تحریک انصاف کا ایک کارکن جاں بحق

پولیس تشدد سے متعدد کارکن شدید زخمی ہوئے، شہید کارکن کو شیل لگا، تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، مسرت جمشید چیمہ

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور پولیس کی شیلنگ اور تشدد سے تحریک انصاف کا ایک کارکن جاں بحق ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنما مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لاہور میں پولیس تشدد سے متعدد کارکن شدید زخمی ہوئے، جبکہ ایک کارکن شہید ہو گیا۔


علی بلال نامی شہید کارکن کو شیل لگا جس سے اس کی شہادت ہوئی، شہید کارکن کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

جبکہ اس حوالے سے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کی جانب سے بھی شدید ردعمل دیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ محسن نقوی حکومت پر فرض کردیا گیا کہ الیکشن رکوانے کیلئے لاشیں گرائیں، ایک بندہ جاں بحق ہوگیا ہے، پی ٹی آئی نے خونی تصادم سے بچنے کیلئے ریلی منسوخ کی،موجودہ حکومت کٹھ پتلی ہے، اس کو اسٹیبلشمنٹ چلا رہی ہے۔
ہماری ریلی کل سے شیڈول تھی لیکن آج اچانک حملہ کردیا گیا، پی ٹی آئی نے خونی تصادم سے بچنے کیلئے ریلی منسوخ کی۔ انہوں نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں آئین کے مطابق آگے بڑھا جائے، موجودہ حکومت کٹھ پتلی ہے، اس کو اسٹیبلشمنٹ چلا رہی ہے، عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آرمی چیف سے کیوں نہیں ملتے، انہوں نے کہاکہ اگر ملنا چاہیں گے تو ضرور ملیں گے، میں تو جنرل باجوہ کو بھی دو بار ملا تھا، عمران خان نے مفاہمت کی بات کی تو مقدمات درج ہونا شروع ہوگئے، جس سے تاثر گیا کہ اگر مفاہمت کی بات کریں گے تو یہ چڑھ دوڑیں گے۔
الیکشن سے متعلق لگتا کہ آئین اور عدالتوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، میڈیا کی بھی کوئی حیثیت نہیں ہے، پہلے پنجاب کے الیکشن میں کہا گیا ہم سولہ سیٹیں ہیں یہ تو جیتے ہوئے ہیں، ہمارے لیہ کے ایم پی اے کو کہا کہ آپ وزیر بن جائیں گے، پی ٹی آئی کو چھوڑ دیں۔ جب ہم نے کہا کہ ہم اے پی سی میں شرکت کریں گے تو انہوں نے وہ ختم کردی۔ اس وقت حکومت تو فوج کررہی ہے، شہباز شریف کی اس وقت ذمہ داری صرف قوم سے گالیاں کھانے کی ہے، اور وہ یہ ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ جنرل باجوہ حفیظ شیخ کو کہتے تھے کہ نوٹ چھاپیں، آخر میں حفیظ شیخ تنگ آگئے اور کہا ہمارا کام ہمیں کرنے دیں ، بزنس مین اور کچھ لوگ ہر آرمی چیف کے چمچے بن جاتے ہیں۔بزنس مین پالیسیاں اپنے پیسے بنانے کیلئے بنواتے ہیں۔ پاکستان کی معیشت میں بزنس مینوں کی کوئی اوقات نہیں ہے، پاکستان کی معیشت میں اورسیز کی حیثیت ہے، معیشت کو ٹھیک کرنا ہے تو اوورسیز پاکستانیوں کے کردار کو دیکھنا ہوگا۔