لاہور میں پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد،عمران خان کا ردِعمل

نگران پنجاب حکومت پولیس کے ذریعے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے،نگران حکومت کا اقدام آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے،چیئرمین تحریک انصاف

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور میں پی ٹی آئی ریلی میں شرکت کرنے والے کارکنوں پر پولیس کا تشدد،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا ردِعمل بھی آ گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے پنجاب اور خیبر پختو نخوا میں 90 روز کے اندر انتخابات کرانے کا حکم دیا،صدر مملکت کو بھی پنجاب میں انتخابات کی تاریخ دینے کا کہا گیا جس پر صدر عارف علوی نے 30 اپریل کو انتخابات کرانے کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں 55 دن رہ گئے ہیں،پی ٹی آئی نے انتخابی مہم کے تناظر میں آج لاہور میں ریلی نکالنے کا پلان بنایا لیکن نگران پنجاب حکومت پی ٹی آئی کارکنوں کو پولیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کا واحد کام منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے،نگران حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ قانون کی حکمرانی،آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے۔


دوسری جانب دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس ایکشن میں آ گئی اور مال روڈ پر آنے والے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار کارکنوں کو تھانہ گڑھی شاہو منتقل کر دیا گیا،پی ٹی آئی کارکن ریلی میں شرکت کیلئے پہنچے تھے۔ مال روڈ پر پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔ یاد رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں احتجاج، جلسوں اور ریلیوں پر پابندی لگا رکھی ہے۔
لاہور میں احتجاجی دھرنے اور مظاہروں پر بھی پابندی عائد کی گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔پابندی لاہور میں ٹریفک اور سکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیش نظر لگائی گئی۔ پابندی کا نفاذ آج سے شروع ہو گا اور 7 روز تک جاری رہے گا، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی ریلی کے حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو مراسلہ بھی لکھا۔