ادویات کا بحران شدید تر ہوگیا، انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ

دوا ساز کمپنیوں کو درپیش شدید معاشی بحران کے متعلق حکام کو متعدد بار آگاہ کیا لیکن تحفظات ابھی تک دور نہیں کئے گئے، چیئرمین فارما ایسوسی ایشن

کراچی (نیوز ڈیسک) ادویات کا بحران شدید تر ہوگیا، انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا۔ چیئرمین فارما ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ دوا ساز کمپنیوں کو درپیش شدید معاشی بحران کے متعلق حکام کو متعدد بار آگاہ کیا لیکن تحفظات ابھی تک دور نہیں کئے گئے۔ چیئرمین فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن سید فاروق بخاری کا کہنا ہے کہ ادویات کا بحران شدید تر ہوگیا ہے، ایل سیز نہ کھولنے اور ڈالرز کے بڑھتے ریٹس کے باعث دوائیں نہیں بناسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں کمپنیاں دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں اور انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ سید فاروق بخاری نے کہا کہ گندم، چینی، گھی کی قیمتیں دو گنا تک بڑھ چکی ہیں، حکومت اپنے رویے پر نظرثانی کرکے فارما انڈسٹری کو بچائے۔
دوسری جانب پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو بذریعہ ای میل اب تک اٹھائے جانے والے پیشگی اقدمات سے آگاہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے ای میل کے ذریعےآئی ایم ایف کو پیشگی اقدامات سے آگاہ کردیا ہے، تین میں سے 4 نکات پر عمل درآمد سے متعلق آئی ایم ایف کو بتا دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ آئی ایم ایف نے اسٹاف لیول معاہدے سے قبل ہی پاکستان پر متعدد شرائط پوری کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تھا۔ پاکستان ان شرائط میں سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دےچکا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی کم کردی گئی ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان نے کسان پیکج اور برآمدی شعبے کیلئے بجلی کے بلوں پر سبسڈی ختم کردی ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو گھریلوصارفین کیلئے بجلی بلوں پر سرچارج جولائی 2022 سے لگاکر وصولیوں کے شیڈول سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔