راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی،غیر قانونی عمارتوں کے خلاف آر ڈی اے کا گرینڈ آپریشن جاری

آرڈی اے غیر قانونی کمرشل عمارتوں سے 20 لاکھ روپے کی فیس و چارجز وصول کیے

آر ڈی اے نے ہائی کورٹ روڈ پر 3 غیر قانونی دکانیں مسمار کر دیں، گلریز ہاؤسنگ سکیم میں 3 پلازے اور بوستان خان روڈ پر 6 دکانیں سربمہر کر دیں

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر انفورسمنٹ سکواڈ آر ڈی اے نے غیر قانونی کمرشل عمارت کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ہائی کورٹ روڈ راولپنڈی پر تین غیر قانونی دکانیں مسمار کر دیں ہیں، گلریز ہاؤسنگ سکیم میں تین پلازے سر بمہر کر دیئے ہیں اور بوستان خان روڈ پرچھ دکانیں سربمہر کر دی ہیں۔ آر ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ غیر قانونی و غیر مجاز رہائشی اور کمرشل عمارتوں کے خلاف کارروائیاں زور و شور سے جاری ہیں تاکہ غیر قانونی ڈیویلپمنٹ پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ سکواڈ آر ڈی اے بشمول ڈپٹی ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول، انچارج واسسٹنٹ ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول، ڈپٹی انچارج، بلڈنگ انسپکٹرز اور دیگر نے متعلقہ تھانے کی پولیس کے تعاون سے غیر قانونی کمرشل عمارتوں کے خلاف آپریشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ گرائی گئی اور سر بمہر کی گئی جائیدادوں کے مالکان نے بغیر منظوری و این او سی کے پلانز اور نقشوں کے غیر قانونی طور پر کمرشل عمارت تعمیر کی اور پنجاب ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976 اور آر ڈی اے بلڈنگ اینڈ زوننگ ریگولیشنز 2021 کی خلاف ورزی کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج آپریشن کے درمیان آر ڈی اے نے کمرشلائزیشن فیس کے عوض غیر قانونی کمرشل عمارتوں سے 20 لاکھ روپے کی فیس و چارجز بھی وصول کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے نے انفورسمنٹ سکواڈ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تجاوزات، غیر قانونی اور غیر مجاز تعمیرات اور کمرشل سرگرمیوں کے خلاف بلا خوف و خطر سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے نے بلڈنگ کنٹرول ونگ کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ غیر قانونی رہائشی اور کمرشل عمارتوں کی منظوری، کمرشلائزیشن، تکمیلی نقشہ جات، عمارتوں کے منصوبوں کی منظوری کے لیے فیس اور چارجز کے حوالے سے سروے کریں اور کنٹرولڈ ایریا میں تمام غیر قانونی رہائشی کمرشل عمارتوں کو ریگولرائز کریں۔
انہوں نے کہا کہ عوام الناس بھی اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ہر قسم کی تجاوزات کو جہاں تک ہو سکے ہٹائیں تاکہ وہ مزید نقصان سے بچ سکیں۔ آر ڈی اے نے عوام الناس کے بہتر مفاد میں غیر قانونی و غیر مجاز رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس اور بلند و بالا عمارتوں میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اگر اتھارٹی کی طرف سے منظوری نہیں دی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ، “آر ڈی اے شہریوں کو مشورہ دیتا ہے کہ ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے اتھارٹی سے رابطہ کریں تا کہ نقصان سے بچ سکیں۔