آٹے کی قلت کے تاثر کو ختم کرنے کیلئے مارکیٹ میں سپلائی بڑھانے، ایک ہفتے کیلئے ٹرکنگ پوائنٹس قائم کرنے کا فیصلہ

لاہور(کامرس ڈیسک) چیف سیکرٹری پنجاب عبداللہ خان سنبل کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا جس میں اشیا خورونوش بالخصو ص آٹا، گھی،دالوں اور سبزیوں کی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں صنعت، زراعت، خوراک کے محکموں کے سیکرٹریز، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ گزشتہ تین روز میں صوبہ میں 30ہزار سے زائد انسپکشنز کی گئیں، خلاف ورزیوں پر 94افراد کو گرفتار، 48مقدمات کا اندراج اور 40لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے۔ چیف سیکرٹری عبداللہ خان سنبل نے کہا کہ قیمت پنجاب ایپ پر موصول ہونیوالی شکایات کا بر وقت ازالہ یقینی بنایا جائے، قیمت ایپ سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کیلئے عوام میں آگاہی کو بڑھایا جائے۔
اجلاس میں آٹے کی قلت کے تاثر کو ختم کرنے کیلئے مارکیٹ میں سپلائی بڑھانے، ایک ہفتے کیلئے ٹرکنگ پوائنٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ حکام نے چیف سیکرٹری کو بتایا کہ تمام اضلاع میں آٹا مقررہ قیمت پر دستیاب ہے،کسی جگہ کوئی کمی نہیں۔چیف سیکرٹری نے گندم اور آٹے کی غیر قانونی نقل وحمل کیخلاف کریک ڈائون تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ عوام کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ڈپٹی کمشنرز اشیا خورونوش کی قیمتوں کیساتھ ساتھ طلب اور رسد پر بھی کڑی نظر رکھیں۔
سیکرٹری صنعت نے پرائس کنٹرول میں کارکردگی سے متعلق اضلاع کی درجہ بندی کی رپورٹ پیش کی۔چیف سیکرٹری نے ملتان،خانیوال، رحیم یارخان، راولپنڈی اور فیصل آباد کے اضلاع کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔چیف سیکرٹری کی جانب سی73 فیصد سے زائد سکور والے اضلاع چنیوٹ، نارووال، اوکاڑہ، پاکپتن، ساہیوال اور سیالکوٹ کی حوصلہ افزائی۔ عبداللہ سنبل نے کہا کہ کارکردگی کے اشاریوں میں 50 فیصد سے کم سکور کسی صورت قابل قبول نہیں، احساس راشن رعائیت پروگرام کے ذریعے مستحق افراد کو سبسڈی دی جا رہی ہے، آٹا سمیت چار اشیا پر رعائیت دی جائے گی، انتظامی افسرن احساس راشن رعائیت پروگرام کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔