زیلنسکی کی جوبائیڈن سے ملاقات، امن کیلئے کوئی سمجھوتا نہ کرنے کا عہد

واشنگٹن : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) یوکرائنی صدر زیلنسکی نے اپنے دورہ امریکا کے دوران جنگ کے خاتمے کی کوشش میں روس سے کسی قسم کا سمجھوتا نہ کرنے کا عہد کرلیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرائنی صدر زیلنسکی نے بدھ کے روز واشنگٹن کا جنگی دورہ کیا تاکہ روس کے حملے سے لڑنے میں تعاون کرنے پر امریکی رہنماؤں اور امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا جاسکے۔

زیلنسکی نے امریکی صدر اور کانگریس کے ساتھ ملاقات کے دوران وعدہ کیا کہ جنگ کے خاتمے کی کوشش میں “کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا “۔، جبکہ جو بائیڈن اور کانگریس نے بھی اربوں کی نئی مدد اور یوکرین کو “منصفانہ امن” کے حصول میں مدد کرنے کا جوابی عہد کیا۔

رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے اوول آفس میں یوکرائنی صدر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور یوکرین ایک “متحدہ دفاع” کا منصوبہ جاری رکھیں گے کیونکہ روس ” بطور قوم یوکرین کے وجود کے حق پر وحشیانہ حملہ ” کر رہا ہے۔

روس کے حملے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورہ کیلئے امریکا جانے والے یوکرینی صدر نے کہا کہ وہ امریکا کا دوہ جلد کرنا چاہتے تھے کیونہ ان کے اس دورے سے معلوم ہو رہا ہے کہ امریکی حمایت کے باعث صورتحال قابو میں ہے۔

دونوں رہنما ایک دوسرے کے تبصروں پر ہنستے ہوئے اور پورے دورے کے دوران ایک دوسرے کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے ایک گرمجوشی کا اشتراک کرتے نظر آئے، حالانکہ زیلنسکی نے واضح کیا کہ وہ بائیڈن اور دیگر مغربی رہنماؤں پر مزید حمایت کے لیے دباؤ ڈالتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ یوکرینی صدر کے دورہ امریکا کے لیے خفیہ انتظامات کیےگئے تھے، زیلینسکی پہلے بذریعہ ٹرین پولینڈ پہنچے جہاں سے وہ امریکا کے فوجی طیارے میں واشنگٹن پہنچے، یوکرینی صدر کی امریکا آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیےگئے ہیں۔