اذان کیوں دی،بدبخت شخص نے موذن کو قتل کر دیا

صنعا (میڈیا رپورٹ) بدبختی کسی پر اور کہیں بھی ا ?سکتی ہے،اب دیکھیں نا کہ اطلاعات کے مطابق یمن میں ایک شخص نے اپنے دنیاوی فائدے اور وہ بھی یہ کہ نیند میں خلل نہ آئے کی وجہ سے ایک نمازی پرہیزی شخص پر چھریوں کا وار کر کے قتل کر دیا۔حالانکہ اذان ایک ایسی خوبصورت چیز ہے کہ جو دنیا بھر میں لوگوں کے لیے سکون کا باعث ہے اور یہ مسلمانوں کو اللہ کے گھر کی طرف بلاتی ہے۔
علی الصباح جب کوئی سو رہا ہوتا ہے تو ا س کے کان میں یہ آواز سنائی دیتی ہے کہ اٹھو اور اپنے رب کے حضور سجدہ ریز ہو جاو ¿۔اللہ کا شکر اد اکرو تاکہ وہ آپ کو اور زیادہ رزق عطا فرمائے۔جبکہ غیر مسلموں کے علاوہ بھی کچھ بدبخت ایسے ہوتے ہیں جو کہ اذان کے لحاظ سے اچھے نظریات نہیں رکھتے۔
ایک ایساواقعہ یمن میں پیش آیا جس نے سارے مسلمانوں کے رونگٹے کھڑے کر دیے۔
یمن میں ایک بدبخت شخص نے اذان کی اونچی آواز پر 80 سالہ موذن کو تیز دھار چھری کے وار کرکے قتل کردیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے مغربی صوبے تعز میں 30 سالہ شیطان صفت شخص نے فجر کی نماز کے لیے اذان دینے مسجد جانے والے موذن شیخ محب شمسان پر تیز دھار چھری سے حملہ کردیا۔سفاک شخص نے جاں بہ لب موذن کے سر پر بڑا پتھر مارکر انہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے موت کی نیند سلادیا جب کہ قاتل نے گرفتاری دینے کے بجائے مزاحمت دکھائی تو پولیس نے پاو ¿ں پر گولی مارکر ملزم کو قابو کرلیا۔
قاتل کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جس کے بعد مزید تفتیش کا آغاز کیا جائے گا۔ ابتدائی بیان میں ملزم کا کہنا تھا کہ وہ فجر کی اذان کی اونچی آواز سے تنگ تھا جو نیند میں خلل کا باعث تھی۔مقتول موذن شیخ محب شمسان اسی مسجد میں امام مسجد کے فرائض بھی انجام دیتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں