بنگلادیش میں مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ، ایک ہلاک ،درجنوں زخمی ہوگئے

ڈھاکا(انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلادیش میں مظاہرین پر پولیس کی براہ راست فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈھاکا میں اپوزیشن جماعت بی این پی کی جانب سے احتجاجی ریلی کے اعلان پر پولیس نے کریک ڈائون شروع کر دیا، اپوزیشن شیخ حسینہ واجد سے استعفے کا مطالبہ کر رہی ہے اور تمام بنگلادیشیو سے ڈھاکا پہنچنے کی اپیل کی ہے۔
ادھر پولیس نے ڈھاکا میں خالدہ ضیا کی جماعت کے دفتر کا گھیرا کر لیا ہے، پولیس حکمراں جماعت عوامی لیگ کے خلاف ریلی کو طاقت کے زور پر روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پولیس اہل کاروں نے اپوزیشن کے حامی مظاہرین پر براہِ راست گولیاں چلا دیں، جس سے ایک شخص ہلاک اوردرجنوں زخمی ہو گئے۔بی این پی کا کہنا ہے کہ پولیس نے 1400 کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔

نیا پلٹن میں بھی پولیس نے بی این پی کے دفتر کا گھیرا کر رکھا ہے، علاقے میں بیش تر شاپنگ مال اور دکانیں بند ہیں۔ڈھاکا میٹروپولیٹن پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی ریلی کو بہر صورت روکا جائے گا، جب کہ بی این پی کے حامیوں کا کہنا ہے حکومت جو چاہے کر لے، ریلی کسی صورت نہیں رکے گی۔خیال رہے کہ خالدہ ضیا کی جماعت نے ہفتے کو حکومت کے خلاف ریلی کا اعلان کیا ہے۔