مجھے ہراساں نہ کیا جائے، 42 کروڑ کی کمیٹیوں کا فراڈ کرنے والی خاتون نے عدالت سے رجوع کرلیا

کچھ لوگ بغیر ادائیگی کے کمیٹیاں مانگ رہے ہیں،تمام ارکان کا ایک ایک روپیہ ادا کر دوں گی،جھوٹے دعوے کرنے والے بہت سے لوگ لوگ رقم کا تقاضہ کر رہے ہیں ،دھمکیاں مل رہی ہیں،عدالت تحفظ فراہم کرے۔درخواست میں موقف

کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی میں کمیٹی ڈالنے والی خواتین کے ساتھ مبینہ فراڈ کرنے والی خاتون سدرہ خلیل کی عدالت میں دائر کردہ درخواست سامنے آگئی۔درخواست میں کہا گیا کہ کچھ لوگ بغیر ادائیگی کے کمیٹیاں مانگ رہے ہیں۔تمام ارکان کا ایک ایک روپیہ ادا کر دوں گی،کرونا وبا کے دوران کئی ارکان نے کمیٹی ادا نہیں کی۔جھوٹے دعوے کرنے والے بہت سے لوگ رقم کا تقاضہ کر رہے ہیں حالانکہ ان لوگوں کی کوئی رقم واجب الادا نہیں ہے۔

باقاعدگی سے کمیٹی کے پیسے جمع کروانے والوں کو رقم واپس کرنے کے لیے تیار ہوں۔سدرہ خلیل نے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔درخواست گزار خاتون کے مطابق تین دسمبر کو ان کے گھر پر حملہ کیا گیا اور متعدد افراد کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں،تھانے سے رجوع کیا لیکن تحفظ فراہم نہیں کیا لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ کمیٹی ممبران کو ہراساں کرنے سے روکا جائے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
قبل ازیں بتایا گیا کہ کراچی میں42کروڑ کمیٹی اسکینڈل کی مرکزی خاتون اپنا گھر چھوڑ گئی اور فون بھی بند کر دیا۔خاتون نے سوشل میڈیا پر پیغام میں رقم کا تقاضہ کرنے والوں کو غنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ غنڈا عناصر ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں، حفاظت کے لیے گھر تبدیل کیا۔رقم سے محروم کئی افراد نے ایف آئی اے کو درخواستیں جمع کروا دیں۔ متاثرہ خاتون نے بتایاکہ ادائیگیوں کی تفصیلات اور شواہد جلد ایف آئی اے کو دیں گے۔

واضح رہے کہ کراچی میں خواتین کی پیسے بچانے کی روایتی بی سی/ کمیٹیوں کی اسکیم میں 42کروڑ روپے تک کا مبینہ فراڈ سامنے آیا تھا۔کمیٹی جمع کرنے والی خاتون نے کمیٹیاں واپس کرنے سے معذوری کا اظہار کیا تھا۔بینکنگ ذرائع نے بتایاکہ کمیٹی جمع کرنے والی خاتون سدرہ حمید کے نجی بینک اکائونٹ سے رقم نکال لی گئی ہے، کروڑوں روپے جمع کرنے والی خاتون کے بینک اکائونٹ میں صرف 24 ہزار روپے موجود ہیں۔