لوگ میرے بارے میں کیا کہتے ہیں مجھے فرق نہیں پڑتا، میر کام ٹیم کو جتوانا ہے: بابر اعظم

انگلش ٹیم ایک نیا طریقہ لے کر آئی ہے اور اسی کے مطابق کھیلتی ہے، ہم ایک میچ کے بعد اپنا سٹائل تبدیل نہیں کر سکتے: قومی کپتان

ملتان (سپورٹس ڈیسک ) پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ وہ ملتان میں انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل کسی بھی طرح کے دباؤ میں ہیں۔ جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انہیں کسی کے سامنے کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بابر اعظم نے کہا کہ میں کسی دباؤ میں نہیں ہوں اور ہمیشہ میدان میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتا ہوں۔
“مجھے ایک کھلاڑی کی حیثیت سے کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہونے اور اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں ،میں اس بات پر توجہ نہیں دیتا کہ لوگ میرے بارے میں کیا کہتے ہیں۔ میرا مقصد صرف اپنی کارکردگی سے پاکستان کو جیتنے میں مدد کرنا ہے۔
بابر اعظم نے اگلے سال ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے کے لیے اپنی ٹیم کی حمایت بھی کی۔

پاکستان اس وقت ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر ہے اور اسے فائنل کھیلنے کا موقع حاصل کرنے کے لیے اپنے باقی تمام میچ جیتنا ہوں گے۔ انگلینڈ کے خلاف بقیہ دو ٹیسٹ میچز کے بعد پاکستان اپنی سرزمین پر نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچ کھیلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنا چاہتے ہیں۔ ہم نے ماضی میں واپسی کی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی کر سکتے ہیں۔
پاکستان کے کپتان نے تجربہ کار بلے باز اظہر علی کے مستقبل کے بارے میں بھی بات کی، جو ماضی قریب میں رنز کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اظہر علی ہمارے سینئر کھلاڑی ہیں، میں بطور کپتان ان کی حمایت کروں گا لیکن اپنے مستقبل کا فیصلہ خود اظہر علی پر منحصر ہے۔ بابر اعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف راولپنڈی میں پہلا ٹیسٹ جیتنے کا ایک بہترین موقع گنوا دیا۔