ضمنی انتخابات میں شکست،نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کی وضاحتیں مسترد کر دیں

قائد مسلم لیگ ن نے پارٹی کو منظم کرنے کیلئے اہم فیصلے کر لئے،حکومتی اور پارٹی عہدے الگ الگ کرنے کا عندیہ دے دیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ن لیگ کو پنجاب میں دو مسلسل ضمنی انتخابات میں شکست،سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارٹی کو منظم کرنے سے متعلق اہم فیصلے کرلیے۔ میہڈیا رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی ضمنی انتخابات میں شکست پر تاویلیں مسترد کردیں۔پارٹی کی تنظیم سازی کا عمل مکمل نہ کرنے اور پارٹی کو وقت نہ دینے والے حکومتی عہدے داروں کے متعلق شکایات پر نواز شریف نے حکومتی اور پارٹی عہدے علیحدہ علیحدہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا کہ نواز شریف کی لیگی رہنماؤں کے حوالے سے مسلسل مشاورت ہوئی ہے،نواز شریف نے وطن واپسی تک پاکستان میں پارٹی کا عبوری سیٹ اپ بنانے پر بھی غور کیا ہے،عبوری سیٹ اپ کے سربراہ کو پارٹی کے تمام معاملات اور اہم امور پر فیصلہ سازی کا اختیار ہو گا۔
ن لیگ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ عبوری سیٹ اپ میں مریم نواز کو کلیدی کردار دیا جائے گا،عبوری سیٹ اپ کے لیے مریم نواز کے ساتھ پارٹی کے اہم رہنماؤں پر مشتمل ٹیم بنائی جائے گی جس میں پارٹی کے متحرک،فعال اور سخت مؤقف رکھنے والے رہنماؤں کو شامل کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف چند روز میں پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد اس کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی شکست پر نواز شریف نے پارٹی قیادت پر برہمی کا اظہار کیا۔مسلم لیگ کے قائد نے لیگی وزرا اور پارٹی عہدیداروں کو سخت تنبیہ کی جبکہ پارٹی کی اعلٰی قیادت سے ضمنی انتخابات میں شکست کی رپورٹ طلب کی۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا کہ پارٹی امیدوار اور رہنما شکست پر پھٹ پڑے۔امیدواروں اور رہنماؤں نے شکست کی ذمہ داری مریم نواز،حمزہ شہباز اور پارٹی قیادت پر عائد کی۔ لیگی رہنماؤں نے گلہ کیا کہ عمران خان نے 50 سے زائد جلسے کئے،ہماری قیادت نے انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں