سابق امام کعبہ وفات پا گئے

یلوا (آن لائن ) مسجد الحرام کے سابق امام شیخ محمد علی الصبونی نے 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔تفصیلات کے مطابق مسجد الحرام کے سابق امام شیخ محمد علی الصبونی انتقال کر گئے۔سابق امام شیخ محمد علی الصبونی کا انتقال 91 برس کی عمر میں ہوا۔عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق شیخ محمد علی الصبونی کا انتقال 19مارچ بروز جمعہ کو ترکی کے علاقے یلوا میں ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ شیخ محمد علی الصبونی ملک شام میں پیدا ہوئے، انہوں نے کئی تفاسیر کی کتابیں بھی لکھیں۔انہیں 28 برس قبل کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں بطور لیکچرار تعینات

کیا گیا تھا،بعدازاں انہوں نے امہ القرا یونیورسٹی میں بطور پروفیسر خدمات انجام دیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ شیخ محمد علی الصبونی کو ماہ رمضان المبارک 1385 ہجری میں مسجد الحرام میں نمازِ تراویح کی امامت کا شرف حاصل ہوا۔شیخ محمد علی الصبونی کے انتقال پر مسجد الحرام کی جرنل پریڈینسی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغرفت اور بلند درجات کی دعا کی۔شیخ محمد علی الصبونی کو 2009ٰء میں بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں انہیں 29ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔ دوسری جانب الحرمین الشریفین کے انتظامی امور کے ذمہ دار ادارے کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے ماہ صیام برائے سال 1442ھ کے لیے مسجد نبویﷺ میں نماز ترویح کی بحالی کی خاطر مسجد نبوی پریذی ڈینسی ایجنسی کا پلان منظور کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مسجد نبویﷺ میں نماز تراویح کے پلان کی منظوری کے موقعے پر الشیخ عبدالرحمان السدیس نے کرونا وبا کے خلاف احتیاطی تدابیر پرسختی کے ساتھ عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مسجد نبوی میںعبادت، نماز اور زائرین کی آمدو رفت کو بحال کیا جا سکے اور وبا کو شکست دینے کی کامیابیوں سے ثمرات سے حقیقی معنوں میں فائدہ اٹھایا جاسکے۔ماہ صیام کے لیے مسجد نبوی میں عبادت کے خصوصی پلان میں رمضان معلوماتی پروگرام، خصوصیات، پیشرفت، پروگرام، اہداف، متبادل، ہنگامی صورتحال اور رمضان کے مہینے اورعید الفطر تک کرائسز سیل کا قیام بھی شامل ہے۔مسجد نبویﷺ میں نماز تراویح اور رمضان کے پروگرامات کو موجودہ کرونا وبائی صورت حال اور محکمہ صحت کی وضع کردہ ہدایات کی روشنی میں ترتیب دیا گیا ہے۔ مسجد میں زائرین کی نقل وحرکت، مجمع، با جماعت نمازوں کے طریقہ کارکو تفصیل سے بیان کیا گیا۔کرونا وبا کے پیشنظر مسجد نبویﷺ میں 45000 نمازیوں کی با جماعت نماز کی اجازت دی گئی ہے۔ مسجد کے مغربی حصے میں 15000 نمازیوں کو داخل ہونے جب کہ ماہ صیام میں مجموعی طور پر ایک ہی وقت میں 60 ہزار نمازیوں کو مسجد نبوی میں نماز کی ادائی کی اجازت ہوگی۔خیال رہے کہ کرونا وبا سے قبل مسجد نبویﷺ میں ایک ہی وقت میں تین لاکھ 50 ہزار افراد کو با جماعت نماز کی ادائی کی اجازت تھی اور مغربی حصے میں 96 ہزار افراد با جماعت نماز ادا کرتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں