تھانہ آبپارہ کے مقدمہ میں عمران خان کو 7 ستمبر تک عبوری ضمانت مل گئی

عمران خان کی پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظوری کی گئی،عدالت نے پولیس کو 7 ستمبر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تھانہ آبپارہ کے مقدمہ میں بھی اسلام آباد کچہری سے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی گئی۔عمران خان کے خلاف دفعہ 144کے تحت تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی۔عمران خان ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش ہوئے۔عمران خان اسلام آباد میں ریلی نکالنے کے مقدمے میں ضمانت کے لیے پیش ہوئے۔
سیشن کورٹ نے عمران خان کی ضمانت 5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔عمران خان درخواستِ ضمانت 7 ستمبر تک منظور کی گئی۔عدالت نے 7 ستمبر کو پولیس کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔

اس سے قبل ایک اور مقدمے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست ضمانت منظور ہوگئی اور انسداد دہشت گردی کی عدالت نے یکم ستمبر تک ان کی ضمانت ایک لاکھ کے مچلکوں پر عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے مختصر فیصلے میں انہیں یکم ستمبر کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے. عمران خان جوڈیشل کمپلیکس میں موجود انسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوگئے ہیں ان کے ساتھ تحریک کے سیکرٹری جنرل اسدعمر‘سابق وفاقی وزیرفواد چوہدری سمیت زلفی بخاری سمیت پارٹی کے مرکزی قیادت موجود ہے انسداددہشت گردی کی عدالت کے سماعت کا آغازکردیا ہے. سابق وزیراعظم کی قانونی ٹیم میں سابق وزیرقانون ڈاکٹربابر اعوان ‘فیصل چوہدری‘فواد چوہدری اور علی بخاری ایڈوکیٹ شامل ہیں بتایا جارہا ہے کہ تحریک انصاف کی قانونی ٹیم عبوری ضمانت کے لیے تحریری درخواست بھی جمع کرواچکی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف سیاسی انتظامی کاروائی کے طور پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے . سماعت کے دوران ڈاکٹر بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر میں اسلام آباد پولیس کے دو اعلی افسران اور مجسٹریٹ کا نام ہے مگر ایف آئی آر ایک ایسے شخص کی جانب سے جاری کروائی گئی ہے جس کا مقدمے سے تعلق نہیں .

اپنا تبصرہ بھیجیں