ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی ؛ زکریا ایکسپریس کے اے سی کمپاٹمنٹ سے شواہد مل گئے

تفتیشی پولیس کو ملنے والے شواہد میں شامل اشیاء کا کیمیائی تجزیہ کرایا جائے گا ‘ ٹھوس شواہد کی وجہ سے ملزمان کو سزا دلانے میں مدد ملے گی

ملتان ( کرائم ڈیسک ) ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے میں زکریا ایکسپریس کے اے سی کمپاٹمنٹ سے شواہد حاصل کرلیے گئے ۔ میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ تفتیشی پولیس کو واقعے کے حوالے سے ٹھوس شواہد ملے ہیں ، زکریا ایکسپریس کے اے سی کمپاٹمنٹ سے ملنے والے شواہد میں شامل اشیاء کا کیمیائی تجزیہ کرایا جائے گا اور ان شواہد کی وجہ سے ملزمان کو سزا دلانے میں مدد ملے گی ۔
بتایا گیا ہے کہ کراچی سے جانے والی 6 رکنی تفتیشی ٹیم اس وقت ملتان میں موجود ہے ، ریلوے کی تفتیشی ٹیم ملزمان کو لے کر کراچی پہنچے گی تاہم عدالتی کارروائی پر 2 سے 3 دن لگ سکتے ہیں ، جس کے بعد ٹیم کراچی واپس پہنچے گی اور شہر قائد پہنچنے پر ملزمان کو فوری عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔

ادھر زکریا ایکسپریس میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے میں گرفتار ملزمان کو راہداری ریمانڈ کیلئے ملتان کی عدالت میں پیش کیا گیا ، عدالتی حکم کی روشنی میں ملزم زاہد کو میڈیکل کے لئے بھیج دیا گیا جب کہ ملزم عاقب کا ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ۔

دوسری طرف ریلوے پولیس نے ٹرین میں خاتون سے زیادتی کے ملزمان کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ کرلیا ، آئی جی ریلویز فیصل شاہکار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرین میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے الزام میں 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ، ملزمان کارروائی کا سن کر چھپ گئے تھے ، جن میں سے 2 ملزمان نے اپنا موبائل فون بھی بند کردیا تھا اس صورتحال میں ملزمان کی گرفتاری ایک چیلنج تھا جس کے باوجود تینوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور گرفتار کیے گئے ملزمان کا ڈی این اے کرایا جائے گا۔
خیال رہے کہ کراچی کے علاقہ اورنگی ٹاؤن کی رہائشی خاتون کو دورانِ سفر زکریا ایکسپریس کے ٹکٹ چیکر ، انچارج اور ایک شخص نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ، یہ ٹرین نجی شعبے کے زیر انتظام چلائی جا رہی ہے جس میں خاتون اپنے سسرال مظفر گڑھ سے کراچی جا رہی تھی ۔ ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون کے شوہر نے ڈیڑھ ماہ قبل اسے طلاق دی اور وہ اپنے بچوں سے ملنے 26 مئی کو مظفر گڑھ پہنچی ، 27 مئی کو واپس زکریا ایکسپریس کے ذریعے کراچی کے لیے روانہ ہوئی ، اسٹیشن پر خاتون کو ٹکٹ نہ ملا تو ٹرین میں اکانومی کلاس کا ٹکٹ بنوا کر سفر شروع کر دیا ۔
ایف آئی آر سے معلوم ہوا کہ ٹرین جب روہڑی سے روانہ ہوئی تو نجی شعبے کے ٹکٹ چیکر زاہد نے خاتون کو کہا کہ وہ اس کو اے سی بوگی کی برتھ لے کر دے سکتا ہے اور اس نے انچارج عاقب سے ملوایا اور اے سی بوگی کے ایک کمپارٹمنٹ میں لے گیا جہاں اس نے خاتون سے دست درازی کی ، خاتون نے وہاں سے اکانومی بوگی میں جانے کی کوشش کی جس پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا ، اس دوران انچارج آیا اور اس نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی ، اس کے جانے کے بعد ایک اور شخص کمپارٹمنٹ میں آیا اور اس نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں