پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافے کی تجاویز

اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کی سفارش کردی۔ پہلی تجویز میں قیمتیں 51 روپے سے زائد جبکہ دوسری میں 119 روپے تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

اسلام آباد(کامرس ڈیسک)سابق وزیراعظم عمران خان نے فروری میں چار ماہ کیلئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 10، 10 روپے فی لیٹر کم کردی تھیں، جن کا اطلاق مئی تک ہونا تھا۔
عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد آئل اینڈ گیس (اوگرا) نے نئی حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی دو تجاویز بھجوادیں جن میں 51 روپے سے زائد اور 119 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔
اوگرا کی جانب سے پہلی تجویز میں جی ایس ٹی اور لیوی موجودہ سطح صفر پر برقرار رکھنے جبکہ ڈیزل 51 روپے 52 پیسے، پیٹرول 21 روپے 30 پیسے فی لیٹر تک مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اوگرا کی دوسری سمری میں ڈیزل 119 روپے 88 پیسے جبکہ پیٹرول 83 روپے 30 پیسے فی لیٹر تک مہنگا کرنے کی تجویز ہے، سمری میں لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت 77 روپے تک بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔
دوسری سمری میں اوگرا نے پیٹرولیم لیوی 30 روپے اور جی ایس ٹی 17 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔ نئی قیمتوں کا اعلان وزارت خزانہ کی منظوری کے بعد کل (15 اپریل کی) شام کیا جائے گا۔
اگر اوگرا کی پہلی سمری کے مطابق قیمتوں میں اضافہ ہوا تو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 200 روپے سے تجاوز جبکہ دوسری سمری پر عملدرآمد کی صورت میں تقریباً ڈھائی سو روپے فی لیٹر تک پر پہنچ جائیں گی، جو کہ کسی بھی طرح عوام کیلئے قابل قبول نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 15، 15 روز کیلئے لاگو ہوتی ہیں، ہر ماہ یکم اور 16 تاریخ سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں