چنئی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں کالج کی طلبہ نے اسکولوں اور کالجوں میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کی حجاب پر پابندی کے خلاف دائر عرضداشتوں کویہ کہتے ہوئے خارج کر دیاتھاکہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا اسلام میں لازمی مذہبی عمل نہیں ہے۔
چنئی کے نیو کالج کے درجنوں طلبا نے عدالتی فیصلے کے خلاف پرامن احتجاجی دھرنا دیا۔دھرنے میں شامل طلبہ نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ ثقافتی نسل کشی کے خلاف جنگ اور ہم حجاب کی حمایت کرتے ہیں‘‘جیسے نعرے درج تھے۔اس سے قبل کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس یتو راج اوستھی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا اسلام کا لازمی جز ونہیں ہے۔فیصلے میں مزید کہاگیا ہے کہ طالبات سکول یونیفارم پر اعتراض نہیں کر سکتیں۔اڈوپی ضلع کے کالج جہاں سب سے پہلے حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج شروع ہو اتھا کی مسلم طالبات نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو بھارتی سپریم کورٹی میں چیلنج کردیا ہے ۔
روپے کی قدر میں کمی، انٹر بینک میں ڈالر مہنگا ہوگیا
چینی عوام نے ایک اچھا دوست کھو دیا ہے،چینی صدر کا ایرانی نائب صدر کے نام ابراہیم رائیسی کی وفات پر تعزیتی پیغام
بلوچستان میں نرسنگ ڈپلومہ کے معیاری ادارے قائم کرنے کا فیصلہ
درفشاں انہیں نازیبا حالت میں دیکھنے کے خواہشمند افراد پر برہم
مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلایا ایرانی صدر کی ہیلی کاپٹر کریش ہونے سے قبل آخری سرگرمی
پاکستان نے اخراجات میں کمی لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا
آرمی چیف سے ترکیہ کے وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
آزادی مارچ کیس: عمران خان و دیگر متعدد پی ٹی آئی رہنما بری
ادارے 32 کلومیٹر کے شہر میں کام نہیں کرسکتے تو پھر ان کی ضرورت نہیں، جسٹس محسن اختر کیانی
سپریم لیڈر کی منظوری کے بعد محمد مخبردو ماہ کیلئے ایران کے عبوری صدر مقرر