اسرائیل حریف کے برعکس ممکنہ حلیف ہے، سعودی ولی عہد

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اسرائیل سعودی عرب کا ممکنہ اتحادی ملک ہے اس کے ساتھ ساتھ وہ ایران کے ساتھ بھی بہتر تعلقات بنانےخواہاں ہیں۔

غیر ملکی میگزین کو ایک تفصیلی انٹرویو میں سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان موجودہ تنازعہ حل ہو جائے گا۔ انھوں نے جمال خاشقجی کے قتل کو بڑی غلطی قرار دیا اور کہا کہ ان پر نامناسب طور پر اس قتل کا الزام عائد کیا گیا۔
36 سالہ سعودی ولی عہد کا اسرائیل کے حوالے سے کہنا تھا ہم اسرائیل کو اپنا دشمن نہیں سمجھتے۔ ہم اسے اپنا ممکنہ اتحادی سمجھتے ہیں تاکہ مشترکہ مفادات کو مل کر حاصل کیا جائے۔ مگر وہاں تک پہنچنے کے لیے ہمیں کچھ مسائل حل کرنا ہوں گے۔
انھوں نے روایتی حریف ملک ایران کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہا وہ ہمارے ہمسائے میں ہے ۔ ہمشیہ کے لیے ہمسائے۔ ہم ان سے جان نہیں چھڑا سکتے۔ اس لیے دونوں کے لیے بہتر ہے کہ وہ ملک کر کام کریں اور بقائے باہمی کی کوشش کریں۔امید ہے کہ ہم ایک ایسے نکتے پر پہنچ جائییں گے، جو دونوں ملکوں کے لیے بہتر ہو گا اور جس سے ہمارے ملک اور ایران دونوں کا مستقبل روشن ہو گا۔
بین الاقوامی امور پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا اسرائیل اور ایران سے بیک وقت تعلقات بڑھانا خطے میں کسی نئےسیاسی سلسلے کا آغاز ثابت ہوسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں