سعودی عرب اور امارات کا حوثی باغیوں کو دہشتگرد قرار دیے جانے کا خیرمقدم

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے حوثی باغیوں کو دہشتگرد قرار دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ دہشت گرد حوثی باغیوں اور ان کے حامیوں کی دہشت گرد سرگرمیوں کے خاتمے کا وسیلہ ہے۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد حوثی باغیوں کے خطرے کو کم کرنے اور انہیں میزائل، ڈرونز اور ایران کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کو روکنے کے حوالے سے اہم پیشرفت ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر متعدد ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن کے حوثی باغیوں پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کر دی تھی جس کی تجویز متحدہ عرب امارات کی جانب سے دی گئی تھی۔
سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات کی مندوب لانا نصیبہ نے قرار داد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے سے حوثی باغیوں کا خطرہ کم ہوگا اور سمندری تجارتی گزرگاہ بھی محفوظ ہوگی۔
انہوں نے کہا ہے کہ یمنی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں سیاسی حل کی تلاش اور مذاکرات ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات نے حوثی باغیوں سے دہشت گرد کارروائیاں بند کرنے اور مذاکرات سے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس اقدام کے بعد متعدد حوثی رہنماؤں پر پہلے سے لگائی گئی پابندیوں کا اطلاق پورے گروپ پر کر دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل میں اس پابندی کے حق میں 11 ووٹ آئے جبکہ سلامتی کونسل کے چار اراکین آئرلینڈ، میکسیکو، برازیل اور ناروے نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں