یوکرین پر روس کے حملے سے پیدا ہونے والے بحران کو کم کرنے کے لیے ترکی نے جنگی بحری جہازوں کے لیے آبنائے باسفورس اور آبنائے ڈارڈینیلس کو بند کر دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نیٹو ممبر ترکی نے یہ اقدام بین الاقوامی مونٹریکس کنونشن کے تحت اٹھایا ہے، جس پر عمل درآمد کے لیے یوکرین نے ترکی کی درخواست کی تھی۔
آبنائے باسفورس اور آبنائے ڈارڈینیلس بحیرہ ایجین، بحیرہ مارمارا اور بحیرہ اسود کو ملاتے ہیں۔ روس نے یوکرین کے جنوبی ساحل پر اسی مقام سے حملہ شروع کیا۔
ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا تھا کہ انقرہ مونٹریکس کنونشن کو فعال اور دونوں ممالک کو متنبہ کر رہا ہے کہ وہ جنگی جہازوں کو ترکی کے آبی گزرگاہوں سے نہ گزاریں۔
سال 1936 کا مونٹریکس معاہدہ ترکی کو جنگ کے دوران جنگی بحری جہازوں کو آبنائے باسفورس اور آبنائے ڈارڈینیلس سے روکنے کا اختیار دیتا ہے۔
واضح رہے کہ فیصلے سے قبل رواں ماہ کم از کم چھ روسی جنگی بحری جہاز اور ایک آبدوز ترک آبنائے سے گزر چکی ہے۔
ترک وزیر خارجہ کی جانب سے یہ فیصلہ صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ترک حکومت بحران کو کم کرنے کے لیے مونٹریکس معاہدے کا استعمال کرے گی۔
بیکٹیریا سے 2019ء میں پاکستان میں 60 ہزار افراد کی اموات ہوئیں، ڈبلیو ایچ او
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 30ڈالر کے اضافے سے 2414ڈالر کی سطح پر آگئی
مسالوں کے بعد مزید بھارتی خوردنی اشیا پر بھی پابندی عائد
نبیل ظفر نے ثانیہ مرزا کو نکاح کرنے کا مشورہ دیدیا
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 12فیصد تک اضافہ متوقع
تقریب کے شرکا کی جانب سے چیزیں پھینکنے پر ماہرہ خان نے خاموشی توڑ دی
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں بڑا اضافہ
شوگر کے مریض موٹاپے کی سرجری نہ کرائیں، ڈاکٹر معاذالحسن
ٹی20 ورلڈکپ2024؛ محمد حفیظ نے اپنی سیمی فائنل ٹیموں کی پیشگوئی کردی
اہلیہ کی لاش کے ساتھ سیلفی لینے والے شوہر کی خودکشی