شمالی کوریا کا جاسوس سیٹلائٹ سسٹم کے تجربے کا دعویٰ

شمالی کوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جاسوس سیٹلائٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیمرے اور دیگر سسٹمز کو چیک کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل تجربہ کیا ہے۔ اس سے قبل شمالی کوریا نے ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ بھی کیا تھا۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) نے آج خبر جاری ہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ روز جاسوس سیٹلائٹ کی تیاری کے سلسلے میں ایک انتہائی اہمیت کا حامل تجربہ کیا ہے جس میں کیمرے اور دیگر سسٹمز چیک کیے گئے۔
کے سی این اے نے بتایا کہ اس تجربے سے اعلیٰ معیار کے فوٹوگرافنگ سسٹم، ڈیٹا ٹرانسمیشن سسٹم اور آلات کو کنٹرول کرنے والے طریقِ کار اور اُن کی خصوصیات کی تصدیق کرنے میں مدد ملی۔ تجربے میں زمین کے کسی مخصوص علاقے کی عمودی اور دائرہ نما تصاویر لینا بھی شامل تھا۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے خلا سے لی گئی جزیرہ نما کوریا کی دو تصاویر بھی جاری کی ہیں۔
The test “conducted vertical and oblique imaging of a specific area on the ground” and “confirmed the characteristics and operation accuracy of the high-resolution imaging system, the data transmission system, and the posture control system.” There are two pictures. pic.twitter.com/nD2VJTpa6f
— Dr. Jeffrey Lewis (@ArmsControlWonk) February 27, 2022

تاہم امریکا کے جیمز مارٹن سینٹر فار نان پرولیفریشن اسٹڈیز (سی این ایس) میں میزائل تحقیق سے وابستہ تحقیق کار جیفری لیوس کا کہنا ہے کہ جاری کی گئی تصاویر کم ریزیولوشن کی حامل ہیں اور اِن سے یہ واضح نہیں ہے کہ اس تجربے سے شمالی کوریا کو کیا نتائج حاصل ہوئے۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے گزشتہ برس ملک میں فوجی جاسوس سیٹلائٹس کی تیاری کی اہمیت پر زور دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں