سعودی ایئرپورٹ پر حوثی ڈرون حملہ ناکام، 16 افراد زخمی

سعودی قیادت میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف نبرد آزما عرب عسکری اتحاد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اُس نے سعودی شہر جیزان کے کنگ عبداللہ ایئر پورٹ پر حملے کے لیے بھیجے گئے ڈرون کو تباہ کر دیا ہے۔

سعودی عرب کے سرکاری میڈیا سعودی گزٹ کے مطابق ڈرون کے فضا میں تباہ ہونے کے بعد زمین پر گرنے والے ملبے سے 16 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
سعودی گزٹ کے مطابق عرب اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈرون یمن کے دارالحکومت صنعا میں واقع ایئرپورٹ سے اڑایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ یمن کا دارالحکومت صنعا حوثی باغیوں کے قبضے میں ہے۔ حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حملے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یہ سعودی ائیرپورٹس پر ہونے والا دوسرا ڈرون حملہ ہے جس کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبول کی ہے۔
سعودی عرب کی سربراہی میں عرب عسکری اتحاد نے یمن پر 2015ء میں اس وقت حملہ کیا تھا جب یمن کے حوثی باغیوں نے یمن حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرکے قبضہ کر لیا تھا۔
متحدہ عرب امارات میں ہوئے حملوں کے فوری بعد عرب عسکری اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے۔ ان حملوں کے جواب میں حوثی باغیوں کی جانب سے میزائل حملہ کیا گیا تھا جسے متحدہ عرب امارات اور امریکی فورسز نے مل کر ناکام بنایا تھا۔
متحدہ عرب امارات اور امریکی حکام نے بتایا تھا کہ میزائل حملہ ابوظہبی میں واقع الظفرہ فوجی اڈے پر کیا گیا جہاں تقریباً دو ہزار امریکی اہلکار تعینات ہیں۔ حملے کو روکنے کے لیے امریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائل استعمال کیے گئے تھے۔
ستمبر 2019ء میں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ سعودی آئل کمپنی آرامکو پر کیے جانے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے حوثی باغیوں نے کہا تھا کہ حملے کے لیے دس ڈرون بھیجے گئے تھے۔
نومبر 2020ء میں بھی حوثی باغیوں نے جیزان صوبے میں تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا لیکن سعودی عرب نے یہ حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں