ایرانی صدر کا دورہ قطر، خطے میں تبدیلی کی گونج

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی خلیجی ریاست قطر کے دورے پر ہیں۔ جہاں وہ عالمی گیس سمٹ میں حصہ لیں گے۔ سرکاری تقریب میں ابراہیم رئیسی کا استقبال قطری امیر نے کیا۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر کا دورہ قطر وہاں ہونے والی عالمی گیس کے باعث ہے۔ جس میں گیس برآمد کرنے والے بڑے ممالک حصہ لے رہے ہیں۔ گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم کے نام سے یہ بین الاقوامی سمٹ آج منعقد ہوگی ۔
واضح رہے، یہ سمٹ ایک ایسے وقت پر ہو رہی ہے، جب یوکرائن کا تنازع عالمی سیاسی بساط پر چھایا ہوا ہے۔ امریکا سمیت مغربی دنیا کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ روس ہمسایہ ملک یوکرائن پر حملہ کرنے والا ہے۔ تاہم، اس ممکنہ نئی جنگ کے آغاز کو روکنے کی بھرپور سفارتی کوششیں بھی جا ری ہیں۔
ایرانی صدر کے اس دورہ قطر کا اہم پہلو یہ بھی ہے کہ ایران عشروں سے امریکا کا حریف رہا ہے اس کے برعکس قطر کے امریکا کے ساتھ تعلاقات خوشگوار رہے ہیں۔ اس طرح قطر تہران کے ساتھ اپنے تعلقات کو دیکھتے ہوئے امریکا اور ایران کے مابین سیاسی فضا کو بہتر بنانے میں بھی معاونت کرسکتا ہے۔

یاد رہے، قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے رواں مہینے تہران کا ایک غیر اعلانیہ دورہ بھی کیا تھا۔ شیخ محمد کے اس دورے سے قبل قطر کے امیر نے اپنے ایک دورے کے دوران واشنگٹن میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی تھی۔
واضح رہے، ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین ویانا میں جوہری مذاکرات کئی ہفتوں سے جاری ہیں، جن میں اب تک کافی زیادہ پیش رفت ہو چکی ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی اب شاید مہینوں کی نہیں بلکہ دنوں یا ہفتوں کی بات ہے۔
ایرانی صدر رئیسی کے دورے کے پہلے روز قطری امیر کی موجودگی میں دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کے 14 مختلف معاہدوں پر دستخط کردیے گئے۔ یہ معاہدے ہوا بازی، تجارت، جہاز رانی، میڈیا، بجلی، ثقافت اور تعلیم جیسے متنوع شعبوں میں بہتر اشتراک عمل کے لیے کیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں