کینیڈا : پولیس کی جانب سے مظاہرین کو ہٹانے کے بعد امریکی سرحدی پل دوبارہ کھول دیا گیا

کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں کرونا پابندیوں کے خلاف چھ روز سے جاری مظاہروں کے پیش نظر امریکی سرحد کی طرف تجارتی پل کو بند کردیا گیا تھا، جسے پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کے بعد اتوار کی شام کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے۔

اونٹاریو(انٹرنیشنل ڈیسک) کینیڈا کی پولیس نے اتوار کو متعدد گرفتاریاں کیں اور جمعہ کو عدالتی حکم کے بعد اونٹاریو کے ونڈسر میں ایمبیسیڈر برج پر قبضہ کرنے والے مظاہرین اور گاڑیوں کو کلیئرکر دیا۔
کینیڈین سرحد پر واقع ونڈسر میں پولیس نے اس سے قبل کہا تھا کہ دو درجن سے زیادہ لوگوں کو پرامن طور پر گرفتار کیا گیا تھا، سات گاڑیوں کو کھینچ لیا گیا تھا اور پانچ کو اس پل کے قریب سے ضبط کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا، کورونا پابندیوں کیخلاف احتجاج کرنیوالے ڈرائیورز کو ہٹانے کی تیاریاں
پولیس نے اتوار کے روز علاقے میں اپنی موجودگی میں اضافہ کرتے ہوئے 50 سے زائد گاڑیاں تعینات کیں، جن میں کروزر، بسیں اور ایک بکتر بند گاڑی شامل تھی، جبکہ مظاہرین کی تعداد گزشتہ روز تقریباً 100 سے کم ہو کر 45 رہ گئی تھی۔
پچھلے ایک ہفتے سے ٹرکوں، کاروں اور وینوں میں سوار مظاہرین نے کراسنگ پر دونوں سمتوں کی ٹریفک کو بند کر دیا تھا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تمام تجارت کا 25 فیصد حصہ رکھنے والے لنک پر سامان کی آمدورفت بند ہو گئی تھی۔
کینیڈا میں کورونا پابندیوں اور لازمی ویکسین کے قانون کے خلاف کئی دنوں سے ٹرک ڈرائیوروں کا احتجاج جاری ہے۔
دریں اثنا کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں، پولیس کے مطابق، اتوار کو کورونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف ریلی میں تقریباً 4,000 افراد شامل ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں