سینیٹ الیکشن سے ایک رات قبل کیا ہوا؟ شاہد خاقان عباسی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

لاہور (بیورو رپورٹ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے 35 ووٹ زیادہ ہونے چاہئیے تھے۔اسٹیبلشمنٹ کے نیوٹرل ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے ایک رات قبل 11بجے تک اسٹیبشلمنٹ نیوٹرل تھی،۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو 35 ووٹ زیادہ ملنے تھے لیکن رات کے وقت ان پر شدید دباو ¿ ڈالا گیا,11 بجے کے بعد اراکین اسمبلی پر سنجیدہ دباو ¿ پڑنا شروع ہو گیا۔
انہیں فون کالز کی گئیں،ڈرایا دھمکایا گیا،ہماری جماعت میں اس تمام معاملے کو چار لوگ ڈیل کر رہے تھے،ہم حیران ہیں کہ ہر کوئی یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا چاہ رہا تھا اور وہ کہتے تھے کہ ہم تنگ آ گئے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ جو لوگ اسمبلی میں بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے وزیراعظم کے خلاف ووٹ دے دیا اب اعتماد کا ووٹ لینے کا کوئی مقصد نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اب بھی لانگ مارچ کرے گی جو راولپنڈی یا اسلام آباد کہیں بھی ہو سکتا ہے۔
۔علاوہ ازیں شاہد خاقان عباسی نے حکومتی ارکان کی بڑی تعداد کی جانب سے رابطہ کیے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اراکین نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنی جماعت کے ساتھ نہیں چل سکتے،ہمیں اپنے ارکان پر اعتماد ہے ایک سو فیصد ووٹ اپنے امیدوار کو دیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہمارے تمام ارکان اجلاس میں موجود تھے ،وزیر اعظم دو دن سے بیٹھے ہوئے ہیں ان کی بوکھلاہٹ واضح ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی ارکان کی بڑی تعداد ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ،حکومتی ارکان نے واضح کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنی جماعت کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں پوری امید ہے کہ یوسف رضا گیلانی اور فرزانہ کوثر کامیاب ہونگے ،انہوںنے کہاکہ اسلام ا?باد کی ہوائیں کبھی ٹھنڈی اور کبھی گرم ہوتی ہیں ،یقین ہے ایک سو فیصد ووٹ پڑیں گے،ہمیں اپنے ارکان پر اعتماد ہے ،ان پر کوئی دباو یا لالچ دینے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں