حمزہ شہباز کی عدالت کو نعرے بازی روکنے کی یقین دہانی

حمزہ شہباز کی عدالت کو نعرے بازی روکنے کی یقین دہانی

رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز شریف نے لاہور کی احتساب عدالت کو آئندہ اپنی آمد کے موقع پر کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی روکنے کی یقین دہانی کرا دی۔

لاہور کی احتساب عدالت نے آج مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف، ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے علاوہ نیب کے گواہوں کو شہادتوں کے لیے طلب کر رکھا تھا۔

حمزہ شہباز کی عدالت میں آمد کے موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے اپنے رہنما کے حق میں نعرے بازی کی۔

حمزہ شہباز نے عدالت کے روبرو اپنی حاضری مکمل کروائی تو فاضل جج نے انہیں حکم دیا کہ روسٹرم پر آئیں۔

فاضل جج نے اس موقع پر استفسار کیا کہ شہباز شریف اسلام آباد سے واپس نہیں آئے؟

ڈپٹی سپرٹنڈنٹ جیل اسامہ سلامت نے شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کر دیں اور بتایا کہ شہباز شریف رات 3 بجے جیل پہنچ گئے تھے، تاہم ان کی کمر میں درد ہے، جس کی وجہ سے انہیں چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور جیل کے ڈاکٹرز نے شہباز شریف کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ کل شہباز شریف کا اسلام آباد میں چیک اپ ہوا ہے وہاں کے ڈاکٹروں نے بھی انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔

احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف کی حاضری سے معافی کی درخواست منظور کر لی جبکہ نیب کے گواہوں کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

عدالت نے حمزہ شہباز کو احاطۂ عدالت میں کارکنوں کو نعرے بازی کرنے سے روکنے کا حکم بھی دیا۔

فاضل جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی تقدس کا خیال رکھا جائے، نعرے بازی احاطۂ عدالت میں مناسب نہیں، اس سے عدالتی کام میں خلل پیدا ہوتا ہے۔

حمزہ شہباز نے انہیں آئندہ کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی روکنے کی یقین دہانی کروا دی۔

لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت 11 مارچ تک ملتوی کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں