اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت میں مزید40 پیسے کمی ہوئی ہے جس کے بعد ڈالر 157 روپے 45 پیسے پر ٹریڈ کر رہاہے ۔دوسری جانب سٹاک ایکسچینج میں بھی کاروبار کے آغاز میں کچھ بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے ، کاروبار شروع ہو ا تو 100 انڈیکس 45 ہزار 964 پوائنٹس پر تھا تاہم کچھ ہی دیر میں اسمیں معمولی بہتری آئی اور 129 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس 46 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیاہے اور 46 ہزار 93 پوائنٹس پر آ گیاہے ۔دوسری جانب میڈیا
رپورٹس کے مطابق سال 2021 میں ڈالر کرنسی کی ویلیو نہ ہونے کے برابر ہو جائے گی ،معاشی ماہرین مچ فیررسٹین نے انکشاف کیا ہے کہ یہ 2021 کی ایسی بریکنگ نیوز ہے کہ جس کی طرف ابھی تک کسی کا دھیان ہی نہیں جا رہا۔امریکہ اس وقت کئی ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے۔زمبابوے سمیت دنیا کے کئی ممالک اپنے بینکوں سے پیسہ نکالنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔عالمی منڈی میں انتہا درجے کی مندی آ چکی ہے اور امریکہ کے قرضوں میں روز افزوں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔جیسے جیسے اس کے قرضے میں اضافہ ہو گاویسے ہی اس کی ویلیو میں کمی آتی چلے جائے گی اور آہستہ آہستہ اس کی ویلیو میں ستانوے فیصد تک کمی آ جائے گی جس کے نتیجے میں دنیا میں دیگرکرنسیوں پر اس کا راج ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتا ہے۔ ماہر معاشیات فیررسٹین کا کہنا تھا کہ معاشی منڈی کی مین اسٹریم یا پھر امریکہ میں کیا ہونے جا رہا ہے اس سے سارے بے خبر ہیں کیونکہ امریکہ کا فیڈرل ریزرو کافی عرصے بعد کم ہونا شروع ہوا ہے اور اس پر قرضے کابوجھ بڑھتا جا رہا ہے ۔دنیا کے کئی ممالک نے تجارت اور دیگر معاملات میں روایتی انحصار سے ہٹ کر آزاد پالیسیوں پر غور کرنا شروع کر دیا ہے اور دنیا کے نقشے پر ابھرتی نئی معاشی قوتوں نے بھی آہستہ آہستہ اپنے پنجے گاڑنا شروع کر دیے ہیں جس وجہ سے امریکی ڈالر کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔