وزیراعظم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے انکار گزشتہ 8ماہ کے دوران پیٹرول کتنا مہنگا ہوا ؟حیران کن تفصیلات

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی سے پریشان حال عوام پر مزید بوجھ ڈالنے سے انکار کر دیا، وزیراعظم اوگرا کی جانب سے قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کر دی ہے اور پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ اوگرا نےتقریباً 6 سے 7 روپے فی لیٹر تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کی تجویز کی، وزیراعظم عمران خان نے یہ تجویز منظور نہیں کی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ

نہیں کیا گیا، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود وزیراعظم نے اجازت نہیں دی۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کرنے کی سمری بھی شیئر کی جسے وزیراعظم نے مسترد کردیا ہے۔دوسری جانب نجی ٹی وی 24 نیوز کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پٹرولیم مصنوعات 44 روپے 63 پیسے تک مہنگی کرچکی ہے۔ جون 2020 سے فروری 2021 تک حکومت نے ملک میں پٹرول کی قیمت میں 37 روپے 38 پیسے کا اضافہ کیا جس کے باعث فی لٹر پٹرول 74 روپے 52 پیسے سے بڑھ کر 111 روپے 90 پیسے کا ہو گیا۔جون 2020 سے فروری 2021 کے دوران ہائی سپیڈ ڈیزل35 روپے 93 پیسے مہنگا کیا گیا اور اس کی قیمت 80 روپے 15 پیسے سے بڑھ کر 16 روپے آٹھ پیسے فی لٹر ہوئی۔ حکومت نے اسی عرصے کے دوران لائٹ ڈیزل 41 روپے نو پیسے مہنگا کیا اور اس کی قیمت کو 38 روپے 14 پیسے سے 79 روپے 23 پیسے فی لٹر پر پہنچادیا۔ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران مٹی کے تیل کی قیمت میں 44 روپے 63 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد اس کی قیمت 35 روپے 56 پیسے سے بڑھ کر 80 روپے 19 پیسے فی لٹر ہوگئی۔دوسری جانب گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 26 ڈالر (4101 روپے) کا اضافہ ہوا اور ایک بیرل کی قیمت 40 ڈالر(6310 روپے) سے بڑھ کر 66 ڈالر (10412 روپے) فی بیرل تک پہنچی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں