جنسی اسکینڈل: گیلین میکسویل مجرم قرار

اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی سوشلائٹ گیلین میکسویل اپنے سابقہ ساتھی جیفری ایپسٹائن کو جنسی زیادتی کے مقصد سے نوجوان لڑکیاں فراہم کرنے کے کیس میں مجرم قرار دی گئی ہیں۔

امریکی عدالت میں جب گیلین میکسویل کے خلاف فیصلہ سنایا جا رہا تھا تو انہوں نے کوئی جذبات ظاہر نہ کیے بلکہ اپنے چہرے سے ماسک اتار کر اپنے گلاس میں پانی ڈالا۔

میکسویل کو پینسٹھ سال تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔
میکسویل کن جرائم میں ملوث تھیں
عدالت کی جیوری نے میکسویل کو مندرجہ ذیل جرائم کا ذمہ دار قرار دیا۔

سترہ سال سے کم عمر لڑکیوں کو غیر قانونی جنسی سرگرمیوں میں شامل ہونے پر اکسانا۔
اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکیوں کی سیکس ٹریفیکنگ کرنا۔
سترہ سال سے کم عمر لڑکیوں کو غیر قانونی جنسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے متعلقہ منزل تک پہنچانا وغیرہ۔
عدالت میں کیا دلائل پیش کیے گئے
استغاثہ کا کہنا تھا کہ میکسویل جنسی جرائم میں جیفری ایپسٹائن کی ساتھی تھیں۔ جیفری ایپسٹائن کو بھی جنسی جرائم کے کیس کا سامنا تھا تاہم انہوں نے سن 2019میں نیو یارک کی ایک جیل میں خود کشی کر لی تھی۔

استغاثہ نے اپنے کیس کی بنیاد ان چار خواتین کے الزمات پر بنائی تھی جنہوں نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ میکسویل اور ایپسٹائن نے انیس سو نوے اور سن دو ہزار کی دہائی کے دوران ان کا جنسی استحصال کیا تھا۔

ان چار میں سے تین خواتین نے اپنے نام تبدیل کر کے عدالت میں اپنے بیان ریکارڈ کرائے تھے۔
ایپسٹائن کی موت کے قریب ایک سال بعد میکسویل کو جولائی 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ برطانوی سوشلائٹ عوامی نگاہ سے غائب تھیں اور ان کی رہائش کے حوالے سے افواہیں گردش کرنے لگی تھیں۔ میکسول 59 برس کی ہیں اور برطانیہ کے میڈیا کی نامور کاروباری شخصیت رابرٹ میکسویل کی بیٹی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں