مودی بھارتی کسانوں کے مطالبات ماننے پر مجبور، زرعی قوانین کی منسوخی کا فیصلہ

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بالآخر ایک سال بعد کسانوں کے مطالبات ماننے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

بھارتی میڈٰیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی قوم سے خطاب کیا جس میں انہوں نے احتجاج پر بیٹھے کسانوں کو گھر جانے کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی انہوں نے زرعی قوانین کی منسوخی کا بھی اعلان کیا۔
نریندر مودی کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ حکومت رواں ماہ کے آخر میں ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں قواعد و ضوابط کے ذریعے زرعی قوانین کو منسوخ کردے گی جو تین قوانین پارلیمنٹ نے 2020 میں پاس کیے تھے۔
واضح رہے کہ بھارت میں ایک سال سے کسان مودی حکومت کی جانب سے زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج کررہے تھے جبکہ یہ احتجاج پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش سمیت مختلف علاقوں میں جاری تھا۔
ان احتجاج کے دوران کئی پرتشدد مظاہرے بھی دیکھنے کو ملے جس میں بی جے پی اور کسانوں کے کئی کارکن ہلاک ہوچکے ہیں۔
ان احتجاج کے دوران ایک عجیب حادثہ بھی سامنے آیا جب ایک بی جے پی کے وزیر کے بیٹے کی گاڑی نے احتجاج میں بیٹھے کسانوں کو کچل دیا تھا۔
اس واقعے کے بعد کسانوں نے وزیر کے بیٹے کی گاڑی کو نظر آتش کرتے ہوئے گاڑی میں سوار 4 افراد کو قتل کردیا تھا۔
خیال رہے کہ مودی کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آٰیا ہے جب کچھ ہی ماہ بعد بھارت کے پنجاب سمیت 5 ریاستوں میں انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں