’روسی تجربہ، خلائی کچرے سے اقوام کے مفادات خطرے میں……

اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا، ” ہم روس کے اس بے رحمانہ تجربے کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ”روسی سیٹلائٹ گولہ باری نے خلائی ملبہ پیدا کیا ہے، جس نے نہ صرف خلابازوں کی زندگیوں بلکہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی سالمیت اور تمام اقوام کے مفادات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

’’غیر ذمہ دارانہ عمل‘‘
امریکی خلائی ایجنسی ناسا بھی بلنکن کی تنقید میں شامل ہو گئی ہے۔ ناسا کے سربراہ بل نیلسن کا کہنا تھا، ”میں اس غیر ذمہ دارانہ اور غیر مستحکم انداز سے ناخوش ہوں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ”انسانی خلائی سفر میں اپنی طویل اور روایتی تاریخ کے ساتھ یہ ناقابل فہم ہے کہ روس نہ صرف آئی ایس ایس پر موجود امریکی اور بین الاقوامی شراکت دار خلابازوں کو بلکہ اپنے خلابازوں کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔

امریکی مسلح افواج کی خلائی کمان کے مطابق پیر کے تجربے سے اب تک 1500 سے زیادہ ملبے کے ٹکڑے زمین کے مدار میں پیدا ہو چکے ہیں۔ اس بیان میں مزید بتایا گیا ہے، ”ممکنہ طور پر یہ بالآخر لاکھوں چھوٹے ٹکڑوں میں بکھر جائیں گے جبکہ برسوں اور ممکنہ طور پر دہائیوں تک مدار میں رہیں گے۔‘‘

خلائی کچرے کی صفائی کے لیے کروڑوں یورو

دوسری جانب روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس نے کہا ہے کہ ملبہ آئی ایس ایس سے دور ہو گیا ہے، ”اسٹیشن گرین زون میں ہے۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں