دوا ساز اداروں نے ادویات مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کردیں

لاہور (حالات بیورو رپورٹ) دوا ساز اداروں نے ادویات مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کردیں، پلمونول 66 روپے کی بجائے 80 روپے اور ڈائی گیسٹ241 کی بجائے 400 روپے میں فروخت کی جارہی ہے، فیڈرل ڈرگ انسپکٹر نے زائد قیمت فروخت کا کیس ڈرگ کورٹ میں فائل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے ادویات سازاداروں کے خلاف ایکشن میں آگئی، فیڈرل ڈرگ انسپکٹرعائشہ نے زائد قیمت فروخت کا کیس ڈرگ کورٹ میں فائل کر دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ متعلقہ دوا ساز ادارے کی طرف سےغیرقانونی طریقے سے فروخت جاری تھی۔ پلمونول کی قیمت 66 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ مارکیٹ میں 80 روپے کی فروخت کی جارہی ہے، اسی طرح ڈی گیسٹ دوا کی قیمت 241 روپے مقرر ہے لیکن مارکیٹ میں 400 روپے میں فروخت جاری ہے۔ دوسری جانب معاون خصوصی صحت ڈاکڑ فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ہمشہ یاد رکھیں کہ مریض ہمارا پہلا صارف ہے اور اسے سستی اور معیاری دوا کی فراہمی اپکا فرض ہے۔ایک ایسا نظام بنا رہے ہیں کہ جس سے عام عوام کو ادویات کی فراہمی سستے داموں ممکن بنائی جا سکے۔ ادویات ساز اداروں کو چایئے کہ وہ عام عوام کی فلاح کیلئے کام کریں اور کوشش کریں کہ ایسے اقدامات کئے جائیں کہ جس سے عوام میں ادویات ساز اداروں کی عزت بڑھے۔ فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو چایئے کہ وہ تحقیق پر بھی توجہ دیں تاکہ ملک میں جدید ادویات بنائیں جا سکیں اور دوسرے ممالک پر ہمارا نحصار کم ہو سکے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی بڑی کمپنیاں اپنے منافع کا بہت بڑ ا حصہ تحقیق پر خرچ کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ہماری فارما انڈسڑی میں بہت ا?گے جا سکتی ہے اور یہ مستقبل میں 5ملین ڈالر کی صنعت بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں