31 اگست کے بعد افغانستان میں کوئی حملہ کرے گا تو روکیں گے، سہیل شاہین

لاہور (حالات نیوز ڈیسک) ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ 31 اگست کے بعد افغانستان میں کوئی حملہ کرے گا تو روکیں گے، طالبان دہشتگرد حملوں کو روکنے کی صلاحیت اور طاقت رکھتے ہیں، ہمارے مجاہدین کے پاس داعش کا مقابلہ کرنے کا تجربہ ہے، اسلامی حکومت میں کسی کو حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہوگی۔انہوں نے پاکستان کے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پالیسی ہے کہ افغان سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال نہ ہو ،ہم پہلے بھی لڑے اور اس کو کلیئر کیا اب بھی ہماری ذمہ داری ہوگی،31اگست کے بعد افغانستان میں کوحملہ کرے گا تو روکیں گے،31اگست کے بعد حملوں کو روکنا ہماری ذمہ داری ہوگی اور حملے روکنے کی صلاحیت اور طاقت رکھتے ہیں، اسلامی حکومت میں کسی کو حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہوگی، داعش کا مقابلہ کرسکتے ہیں ہمارے مجاہدین کے پاس تجربہ بھی ہے، دہشتگردوں کے ٹھکانے کہاں کہاں ہیں ان کو ختم کریں گے۔
کابل ایئرپورٹ پر جس جگہ حملہ ہوا وہ علاقہ امریکی فورسز کے کنٹرول میں تھا،داعش نے حملہ کیا اور ذمہ داری بھی قبول کی ہے، حملے کے ذمہ دران کو تلاش کرکے انہیں قرارواقعی سزا دیں گے، ہماری امریکا کے ساتھ مزید کوئی کوآرڈی نیشن نہیں ہے، صرف دوحہ معاہد ہے۔غیرملکی فوجیں چلی گئیں تو صورتحال کو کنٹرول کرنا آسان ہوگا۔ ترکی کی فوجیں جب افغانستان میں تھیں تو ہم اس کی مخالفت کرتے تھے، اب ہم ترکی کے ساتھ معاہدہ کریں گے۔
مزید برآں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کابل کے عوام سرکاری مکان، گاڑیاں اور ہتھیار واپس کریں ورنہ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل کے باشندوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر سرکاری گاڑیاں ، ہتھیار ، گولہ بارود اور دیگر سرکاری اشیاء طالبان سے وابستہ افراد کے حوالے کردیں۔ مقررہ وقت گزرنے کے بعد اگر لوگوں سے یہ چیزیں برآمد ہوئیں تو ان کے خلاف کارروائی عمل میں آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں