کابل ایئرپورٹ بند ہونے اور خطرے میں گھرے ہونے کے باوجود ترکی کا جہاز وہاں لینڈ ہو گیا

استنبول (حالات میڈیا ڈسک) جیسے ہی افغان صدر اشرف غنی کے افغانستان سے فرار ہونے کی خبر منظر عام پر آئی ٹھیک اسی لمحے طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہو گئے اور افغانستان پر اپنے قبضے کا اعلان کر دیا۔جب طالبان کابل ایئرپورٹ پر پہنچے تو وہاں پر خوف و ہراس پیدا ہو گیااور متعدد ممالک کی فلائٹس جو اپنے شہریوں کو لینے کے لیے وہاں پہنچی ہوئی تھیں وہ ٹیک آف نہ کر سکیں۔
امریکی طیارے کے رن وے پر دردناک مناظر پوری دنیا نے دیکھی جس سے افغان شہری چمٹے ہوئے تھے۔ برطانیہ اور یورپ سمیت کئی ممالک نے افغانستان کے لیے اپنی شیڈول فلائٹس کینسل کردیں۔مگر خوف و ہراس اور جنگی ماحول میں گزشتہ روز ترکی کا مسافر طیارہ بوئنگ 777استنبول سے اڑا اور کابل آ کر لینڈ ہو گیا۔مگر اس طیارے نے کابل کے کمرشل ٹرمینل پر لینڈ ہونے کی بجائے ملٹری ٹرمینل پر لینڈ کیا۔
یہ فلائٹ کابل سے 8:15پر واپسی کے لیے روانہ ہونا تھی مگر دگرگوں حالات کے باعث یہ دوپہر ایک بجے تک بھی روانہ نہ ہو سکی۔تاہم ایک بجے کے بعد یہ مسافر طیارہ324مسافروں کو لے کر کابل سے ٹیک آف کر گیااور پانچ گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بعد بحفاظت استنبول اتر گیا۔واپسی کے سفر میں اس طیارے نے افغانستان سے نکلتے ہوئے ترکمانستان اور جارجیا کی ایئرسپیس استعمال کی تھی۔جہاں کئی ممالک کے جہاز اپنے لوگوں کو لے جانے کے لیے کابل میں پھنسے کھڑے ہیں وہاں ترکی کے ایک جہاز کا کامیابی سے لینڈ کرنااور مسافر کو لے کر واپس چلے جانا واقعہ لائق تحسین ہے۔پاکستان کی بھی دو فلائٹس اس وقت تک کابل میں پھنسی ہوئی ہیں اور کئی پاکستانی بھی وہاں محصور ہیں جو واپس پاکستان نہیں آ سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں