موبائل نہ ملنے پر 11 سالہ بچی کی والد کو سنگین نتائج کی دھمکی

نئی دہلی (حالات میڈیا ڈسک) بھارت میں 11 سالہ بچی نے موبائل فون کے استعمال سے روکنے اور ڈانٹ ڈپٹ کرنے پر والد کے خلاف انتہائی قدم اٹھا لیا۔بچی کی جانب سے والد کے خلاف انتہائی قدم اٹھانے کا معاملہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر غازی آ?باد میں پیش آیا، جہاں ایک گیارہ سالہ بچی نے اپنے والدین کی روک ٹوک سے پریشان ہوکر والد کو دھمکی آمیز پیغام بھیج دیا۔
بھارتی شہری نے 2 کروڑ روپے سے زائد رقم بھتہ مانگنے کے پیغام سے متعلق پولیس کو آگاہ کیا تو پولیس نے فوری طور پر تفتیش شروع کی جس میں چونکا دینے والا انکشاف ہوا۔پولیس نے بھارتی انجینئر کو بتایا کہ انہیں دھمکی آمیز پیغام بھیجنے میں ان کا ہی لیپ ٹاپ استعمال ہوا ہے، پیغام میں کہا گیا تھا کہ ’1 کروڑ بھتہ دو ورنہ بیٹی اور بیٹے کو قتل کردیا جائے گا‘۔پولیس نے پیغام بھیجنے والی 11 سالہ بچی سے تفتیش کی تو بچی نے بتایا کہ اس کے والدین اسے موبائل فون کے استعمال سے روکتے ہیں اور اکثر اوقات ڈانٹتے بھی رہتے ہیں جس سے تنگ آکر والد کو ایسا پیغام بھیجا۔پولیس نے واقعے کی مکمل تفیش کے بعد کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا والدین کو بچی کی کونسلنگ کا مشورہ دیا۔ذرائع کے مطابق لڑکی ساتویں جماعت میں پڑھتی ہے اور اس کے والد انجینئر ہیں۔
معاملہ غازی آباد کے شالیمار گارڈن علاقہ کا ہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق لڑکی نے لیپ ٹاپ پر انٹرنیٹ میسجنگ ایپ واٹس ایپ کا استعمال کیا اور اپنے والد کے نمبر پر میسج بھیج کر ایک کروڑ روپے کی رنگداری مانگی۔ میسیج کے ذریعے یہ دھمکی بھی دی گئی کہ اگر انگداری نہیں دی گئی تو ان کے بیٹے اور بیٹی کو قتل کر دیا جائے گا۔ یہ دھمکی ملنے پر والد نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ جب پولیس نے تفتیش شروع کی تو معلوم چلا کہ دھمکی دینے میں متاثرہ کا ہی لیپ ٹاپ استعمال کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں