اسلامیہ کالج پشاور میں تزئین و آرائش اورتعیناتی میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

اسلامیہ کالج پشاور میں تزئین و آرائش اور تعیناتی میں بے ضابطگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے، وائس چانسلر ڈاکٹر گل مجید کا کہنا ہے کہ میں نیا آیا ہوں آفس میں بہت زیادہ فائلز پڑی ہیں، میرے دور میں اگر کوئی بے قاعدگیاں ہوئیں تو درگزر نہیں کروں گا۔

وائس چانسلر اسلامیہ کالج پشاور ڈاکٹر گل مجید نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یونیورسٹی میں نیا آیا ہوں، بے قاعدگیاں میرے دور سے پہلی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قاسم منصور جلالی کو ایڈیشنل رجسٹرار بنانے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔

دوسری جانب آڈٹ رپورٹ میں اسلامیہ کالج پشاور میں تزئین و آرائش پر خرچ ہونے والے فنڈز کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے، تزئین و آرائش کی مد میں رسید کے بغیر نقد ادائیگیاں کی گئیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق ڈیلی ویجرز اور اوور ٹائم کی مد میں ایک کروڑ 30 لاکھ روپے ادا کیے گئے،تزئین و آرائش کی منظوری رجسٹرار اور وائس چانسلرسے نہیں لی گئی، اسٹاف موجود ہونے کے باوجود باہر سے ڈیلی ویجرز کی خدمات حاصل کی گئیں۔

رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈیلی ویجرز میں نائب قاصد، سوئپرز اور جونئیر کلرکس کو ظاہر کیا گیا، مختلف ماہ کے بلز پر ایک ہی ڈیلی ویجر کے مختلف دستخط پائے گئے۔

آڈٹ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات اور ریکوری ضروری ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلامیہ کالج کے لائیزن مینیجر کی آسامی پرغیر قانونی طور پر تقرری کی گئی، لائیزن مینیجر کے پاس درکار تعلیم اور تجربہ نہ مکمل تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں