صحافی مرے یا تشدد کا نشانہ بنے تو کیا کسی کا قصور نہیں ہوتا؟ حنا جیلانی

چیئرپرسن ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان حنا جیلانی نے کہا ہے کہ ملک میں صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے تشویش بڑھتی جارہی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنا جیلانی نے کہا کہ صحافت ابھی زندہ ہے، جن لوگوں کوسبق نہیں سیکھنا ہوتا ہے، وہ نہیں سیکھتے۔

انہوں نے کہا کہ صحافی مرے یا تشدد کا نشانہ بنے تو کیا کسی کا قصور نہیں ہوتا؟ اب صحافیوں کے حقوق کی بات پارلیمنٹ میں کی جائے گی۔

چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے مزید کہا کہ سب دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں صحافیوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے موثر قوانین بننے چاہئیں، صحافیوں کے لیے انسانی حقوق کمیشن کی جدوجہد جاری رہے گی۔

حنا جیلانی نے یہ بھی کہا کہ ہم بار بار ریاستی ادارے کی بات کرتے ہیں، پارلیمنٹ ریاست ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی ایف یو جے اور پاکستان بار کونسل ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ریاست اگر خود کو طاقتور بنانا چاہتی ہے تو صحافیوں کو تحفظ دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں